Posts

Showing posts from December, 2019

اے قوم مسلم آنکھیں کھول اب تو باخبر ہوجا! جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
! اے قوم مسلم آنکھیں کھول اب تو باخبر ہوجا         - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) 2019 کے انتخابات میں بی جے پی کو زبردست  کامیابی حاصل ہوئی اور دوبارہ اقتدار میں آنے کا موقع ملا تو وزیراعظم نریندر مودی نے سب کا ساتھ سب کا وکاس سب کا وشواس کا نعرہ دیا اور اقلیتوں کا اعتماد حاصل کرنے کا اعلان کیا وزیر اعظم کے اس نعرے کا مختلف تنظیموں و سماجی کارکنوں نے خیرمقدم کیا اور باالخصوص مسلمانوں کے اندر بی جے پی کے قریب آنے کا کچھ حوصلہ ملا لیکن بی جے پی کے چھوٹے بڑے کارکنان اور لیڈران و آر ایس ایس کے ذمہ داران شاید یہ نہیں چاہتے کہ بی جے پی اور مسلمان دونوں ایک دوسرے کے قریب آئیں اسی لئے کبھی ہجومی تشدد تو کبھی  کبھی اشتعال انگیز بیانات، کبھی طلاق ثلاثہ بل، کبھی این آر سی، کبھی شہریت تر میمی بل غرضیکہ ہمیشہ ایسے ایسے طریقے اپنائے جاتے ہیں کہ ملک میں بیچینی بڑھتی جا رہی ہے اور حال ہی میں جو شہریت تر میمی بل لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں پاس کیا گیا جس میں مذہب کی بنیاد پر تفریق برتی گئی اور کہا گیا کہ پاکستان، افغانستان اور

مومن تحریک کے بانی مولانا عاصم بہاری کی حیات و خدمات! تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
مومن تحریک کے بانی مولانا عاصم بہاری کی حیات وخدمات!                  ****************************** تحریر : جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) مومن تحریک کے بانی مولانا علی حسین عاصم بہاری 15 اپریل 1890 کو محلہ خاص گنج ، بہار شریف ، ضلع نالندہ کے ایک دیندر (مذہبی) غریب پسماندہ ویور خاندان میں پیدا ہوئے 1906 میں 16 سال کی کم عمری میں اوشا نامی کولکتہ کمپنی میں کام کرنا شروع کیا۔ ملازمت کے ساتھ ساتھ ، تعلیم بھی جاری رہی۔متعدد قسم کی نقل و حرکت میں سرگرم عمل رہیں۔ پابند شدہ اور بیگاری والی نوکری چھوڑی ، زندگی گزارنے کے لئے بولی لگانا شروع کردی۔ انہوں نے اپنے کارکنوں کی ایک ٹیم تیار کی جس کے ساتھ قوم اور معاشرے کے حالات پر مضامین لکھنا اور اس پر بحث و مباحثہ کرنا روز کا معمول بنایا 22 سال کی عمر میں انہوں نے بزرگوں یعنی بڑوں کی تعلیم کے لئے پانچ سالہ اسکیم شروع کی۔ اس دوران ، جب بھی وہ اپنے آبائی وطن ، بہار شریف جاتے تو وہاں چھوٹی چھوٹی میٹنگوں کے ذریعے لوگوں کو آگاہ کیا کرتے تھے ۔ 1914 میں ، جب وہ محض 24 سال کے تھے تو انہوں نے اپنے آبائی شہر محلہ خاص گنج ، بہار

انصاف اور مساوات ضروری بھی ہے اور ضرورت بھی ہے!

Image
انصاف اور مساوات ضروری بھی ہے اور ضرورت بھی ہے ! ........................................................................  جاوید اختر بھارتی رابطہ 8299579972 یہ حقیقت ہے کہ ہماراملک ہندوستان صدیوں سے امن، اتحاداورفرقہ وارانہ ہم آہنگی کا گہوارہ رہا ہے گنگا جمنی تہذیب کا سنگم رہا ہے جہاں مختلف مذاہب کے ماننے والے ساتھ ساتھ رہتے اور ایک دوسرے کے غم وخوشی میں برابرشریک ہوتے آئے ہیں مگر افسوس کہ نفرت اور ایک دوسرے کو برداشت نہیں کرنے کی خطرناک روش نے سب کچھ بدل کررکھ دیا ہے چنانچہ اب پچھلے کچھ عرصہ سے ملک بھرمیں کبھی مذہب کی بنیادپر موب لنچگ ہوتی ہے تو کبھی نعروں کی تکرار ہوتی ہے جب نفرت میں اندھے ہوکرجھنڈکی شکل میں کچھ لوگ کسی نہتے اوربے گناہ انسان کو پکڑلیتے ہیں تو اسے مختلف طریقوں سے مجبور کرتے ہیں اور ایسا بھی مرحلہ آیا ہے کہ اسے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیتے ہیں، اس طرح کے واقعات ہندوستان کے ماتھے پر کلنک اور بدنما داغ ہیں ایسا لگتا ہے سرکاری مشینری نہ صرف اسے شہہ دے رہی ہیں بلکہ مجرموں کو بچانے میں بھی کبھی کبھی مصروف نظرآتی ہے، سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر حکومت اور حکومتی مشینری سب