Posts

Showing posts from February, 2020

حکومت، سیاست اور مذہب تینوں میں کافی گہرا تعلق ہے! تحریر :جاوید اختر بھارتی

Image
*حکومت، سیاست اور مذہب * تینوں میں کافی گہرا تعلق ہے!                      - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) نظام چلانے کے لئے ہر دور میں کسی نہ کسی کے سر ذمہ داری عائد رہی ہے چاہے گھر چلانا ہو یا نگر، چاہے مدارس چلانا ہو یا اسکول و کالج اسے چلانے کے لئے ایک کمیٹی تشکیل عمل میں آتی ہے جو چند افراد پر مشتمل ہوتی ہے لیکن اس میں ایک شخص ایسا ہوتا ہے جسے سربراہی حاصل ہوتی ہے اور وہ سربراہ اپنی مجلس عاملہ کے سامنے بھی جوابدہ ہوتا ہے اور عوام کے سامنے بھی جوابدہ ہوتا ہے مجلس عاملہ کے لوگوں کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے سربراہ کی بات مانیں اور وقت پڑنے پر کارآمد مشورہ دیں ساتھ ہی یہ بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ عوام کے جذبات کی خود بھی قدر کریں اور عوام کے جذبات سے اپنے سربراہ کو بھی باخبر کریں اور چاہے کوئی بھی ادارہ ہو، کوئی بھی کمیٹی ہو اسے چلانے کے لئے دستور مرتب کئے جاتے ہیں اور اسی دستور کی روشنی میں فیصلے لیے جاتے ہیں اسی طرح ملک چلانے کے لیے بھی دستور بنائے جاتے ہیں آئین بنائے جاتے ہیں جسے اصول اور ضابطہ کہا جاتا ہے ا

شاہین باغ کا پرامن احتجاج بغاوت نہیں بلکہ ملک سے وفاداری کا ثبوت ہے! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
شاہین باغ کا پرامن احتجاج بغاوت نہیں بلکہ ملک سے وفاداری کا ثبوت ہے !                               ******************* تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) شاہین باغ میں ہونے والا احتجاج لاجواب اور لامثال ہوگیا پورے ملک کی توجہ کا مرکز بن گیا سیاسی، سماجی، دینی تقاریر کا ایک حصہ بن گیا ملک کی عوام کے دل و دماغ میں چھا گیا اور کیوں نہ ہو ایسا شاہین باغ میں احتجاج کر رہی خواتین نے اپنے آپ کو حب الوطنی کے سانچے میں ڈھال رکھا ہے ذات برادری اور مذاہب کے بھید بھاؤ کو بالائے طاق رکھا ہے یعنی کسی کو بھی اپنے مذہبی طور طریقوں اور رسم و رواج کے مطابق عبادت کرنے سے روکا نہیں گیا ہے دہلی کے شاہین باغ اور جامعہ کے احتجاج میں نمازیں بھی ادا کی جارہی ہیں، پوجا پاٹ بھی کیا جارہا ہے بائیبل اور قرآن، گیتا اور رامائن بھی پڑھا جاچکا ہے گرونانک کا تذکرہ بھی کیا جاچکا ہے کیونکہ اس احتجاج میں ہر مذہب، ہر ذات، ہر مسلک کے لوگ شامل ہیں اور دستور ہند نے ملک میں مذہبی بنیادوں پر کوئی تفریق نہیں برتی ہے بلکہ سبھی مذاہب کے ماننے والوں کو اپنے اپنے مذہبی اصولوں کے مطابق زندگی گزارنے کا حق دی

نادان توآنکھیں کھول ،مغرور نہ ہوکر بول

Image
*نادان توآنکھیں کھول ،مغرور نہ ہوکر بول*                 ****************************** * تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین ) رابطہ 8299579972 javedbharti508@gmail.com ہر انسان کے لیے یہ ضروری ہے کہ وہ اپنی حیثیت کو پہچانے کب کہاں کس سے کس انداز سے ملنا ہے کیسے بات کرنا ہے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے اگر انسان کسی منصب پر فائز ہے تو اس پر منصب کے وقار کو گرنے سے بچانے کی بھی ذمہ داری ہے اور اپنے وقار کو بھی بچانے کی ذمہ داری ہے اس لیے کہ گفتگو سے صلاحیت کا بھی پتہ چلتا ہے، تہذیب و تمدن کا بھی پتہ چلتا ہے، ذہنیت، مزاج اور نظریات کابھی پتہ چلتا ہے موجودہ وقت میں پورا ملک سراپا احتجاج ہے  شہریت تر میمی قانون کے خلاف چہار جانب صدائے احتجاج بلند ہے خود دارالحکومت دہلی کے علاقہ شاہین باغ میں تقریباً ڈیڑھ ماہ سے خواتین دھرنا دیرہی ہیں مظاہرہ کررہی ہیں جہاں پر بڑے بڑے دانشوروں کی بھی آمد ہوتی ہے اور انکی حمایت حاصل ہوتی ہے وہ خواتین کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے یہاں تک کہتے ہیں کہ ہندوستانی بیٹیوں بہنوں پر ہمیں فخر ہے ہم انکی ہمت و جرأت کو سلام کرتے ہیں کیونکہ وہ خواتین