Posts

Showing posts from July, 2020

बुनकर समुदाय भुखमरी के कगार पर! जावेद भारती

Image
बुनकर समुदाय भुखमरी के कगार :जावेद भारती मुहममदाबाद गोहना (मऊ) स्थानीय कस्बे में स्थित अशरफिया लाइब्रेरी में बुनकर यूनियन के पदाधिकारियों की एक बैठक हुई जिसमें बुनकरों की बदहाली पर चर्चा करते हुए चिंता व्यक्त की गयी यूनियन के पूर्व महासचिव जावेद अख्तर भारती ने संबोधित करते हुए कहा कि आज बुनकरों की दशा जितनी खराब है इतनी पहले कभी नहीं हुई थी बुनकर मजदूर भुखमरी के कगार पर है बहोत से बुनकर गारा माटी वाला कार्य करने को विवश हैं सिर पर ईंट पत्थर ढोकर अपना जीवन का गुजर बसर कर रहे हैं जो कल तक अच्छे कपड़े पहनते थे तो लोग तंज कसते थे बुनकर मजदूर जवाब देते थे कि ये खुश हाली का सबूत नहीं है बल्कि यह हमारी संस्कृति है लेकिन समय आज ऐसा आया कि महा मारी, बीमारी, लॉक डाउन के माहौल में हमारी सारी खूबियां छिन गईं और बुनकरों के मुँह का निवाला तक छिन गया आज बुनकर समुदाय पुराने कपड़ों में विभिन्न कार्य कर्ता है धूप के थपेड़े खाता है जिसे देख कर आंखों में आंसू आजातें हैं और ह्रदय से आह भी निकलती है बुनकरों की बैठक में खुल कर अपने विचारों को प्रकट करते जावेद भारती ने कहा कि कमियां अपने अंदर भी हैं, बुनक

*والدین کی آغوش سے اساتذہ کی درسگاہ تک*تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
*والدین کی آغوش سے اساتذہ کی درسگاہ تک * تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) javedbharti508@gmail.com یوں تو استاد استاد ہی ہوتا ہے چاہے وہ کسی بھی شعبے کا استاد ہو اور ایک شاگرد کیلئے ضروری ہے کہ وہ اپنے استاد کا احترام کرے جب کئی استاد ایک جگہ ہوتے ہیں تو انہیں اساتذۂ کہا جاتا ہے لیکن ایسا اتفاق مدارس اور درسگاہوں میں ہی دیکھنے کو ملتا ہے یقیناً جہاں اساتذۂ کرام قابل احترام ہوتے ہیں وہیں مدارس اسلامیہ کے اساتذہ سب سے زیادہ قابل احترام ہوتے ہیں اور ہر حال میں انکا احترام ضروری ہے بلکہ والدین کے بعد اساتذہ کرام کا ہی درجہ بلند ہے اور ایک انسان کی زندگی میں والدین اور اساتذۂ کرام کا انتہائی اہم کردار ہوتا ہے والدین بچہ پیدا کرتے ہیں تو اساتذۂ کرام والدین کا مقام و مرتبہ بتاتے ہیں، والدین بچوں کی انگلی پکڑ کر چلنا سکھاتے ہیں تو اساتذہ راہ حق پر چلنے کا طریقہ بتاتے ہیں، والدین بچوں کی پرورش کرتے ہیں تو اساتذہ بچوں کو والدین کا احترام سکھاتے ہیں، والدین بچوں کو راہ چلتے گرنے سے بچاتے ہیں تو اساتذہ راہ صداقت میں ثابت قدم رہنے کا سلیقہ سکھاتے ہیں اس لئے ایک انسان

حصول علم سے انسان کا وقار اور معیار بلند ہوتا ہے! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
حصولِ علم سے انسان کا وقار اور معیار بلند ہوتا ہے!              - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - - جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) javedbharti508@gmail.com -----------------—------------------- بسم الله الرحمن الرحيم طلب العلم فريضة علی كل مسلم ومسلمة،، علم حاصل کرنا ہر مسلمان مرد عورت پر فرض ہے علم سے ہی انسان کے اندر حلال اور حرام، جائز و ناجائز کی پہچان ہوتی ہے، صحیح و غلط کی معلومات ہوتی ہے، حقوق اللہ اور حقوق العباد کی جانکاری ہوتی ہے علم سے محروم انسان زندہ رہتے ہوئے بھی مردہ کی طرح ہے اس کی زندگی اندھیروں میں ٹھوکریں کھانے جیسی ہے علم کا یہ مقام ہے کہ جس گھر میں عورت تعلیم یافتہ اور نیک ہوتی ہے تو اس گھر کو یونیورسٹی کہا جاتا ہے اور تعلیم یافتہ و نیک ماں کو بھی یونیورسٹی کہا گیا ہے،، کیونکہ یہ دیکھا بھی گیا ہے اور دیکھا بھی جارہا ہے کہ ایک مرد تعلیم حاصل کرنے کے بعد بھلے ہی وہ اپنے آپ تک محدود رکھے لیکن ایک عورت اگر تعلیم یافتہ ہے تو وہ بھوکی رہکر بھی اپنے بچوں کو پڑھا رہی ہے اسی بنیاد پر کہا گیا ہے کہ ایک مرد نے پڑھا تو فقط ایک مرد نے ہی پڑھا ل

پہلے گستاخی، پھر معافی ،یہ سراسر مکاری ہے! ازقلم جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
پہلے گستاخی، پھر معافی، یہ سراسر ِ مکاری ہے!!! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) javedbharti508@gmail.com سلطان الہند خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی شان میں گستاخی کرکے ملعون اینکر امیش دیوگن نے ملک میں نفرت کا زہر پھیلا کر فرقہ پرستی کی آگ لگانے کی کوشش کی ہے جوکہ انتہائی قابل مذمت ہے امیش دیوگن کو یاتو خواجہ غریب نواز کی تاریخ معلوم نہیں ہے یا پھر اس ملعون کو ذاتی طور پر بغض ہے،، غریب نواز کا آستانہ ہندوستان کی گنگا جمنی تہذیب کا مرکز ہے اور کل مذاہب اتحاد کا سنگم ہے ہندوستان میں یہی تو ایک ایسا مقام ہے جہاں ہر مذہب کے ماننے والے عقیدت کی بنیاد پر حاضری دیتے ہیں اس کے علاوہ کوئی ایسا مقام نہیں ہے جہاں خلوص اور محبت و عقیدت کی بنیاد پر ہر مذہب کے لوگ پہنچتے ہوں،، غریب نواز نے جب ہندوستان میں قدم رکھا تو کسی کے ساتھ کوئی بھید بھاؤ نہیں کیا بلکہ سب کو سینے سے لگایا اور سب کو اپنے دسترخوان پر بیٹھایا اور کھلایا انکی زندگی اور انکی تعلیمات عالم اسلام انسانیت کے لیے مشعل راہ ہے ہندوستان میں بہت سے لوگوں نے حکومت اور بادشاہت کی لیکن کسی کو سلطان الہند ک

اب تو مزدوری بھی گھٹنے لگی غریب بٌنکر کس سے لڑے سرکار سے یاسرمایہ دار سے!!! تحریر جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)

Image
                اب تو مزدوری بھی گھٹنے لگی غریب بٌنکر کس سے لڑے سرکار سے یاسرمایہ دار سے!!! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) javedbharti508@gmail.com آج بنکروں کی حالت اتنی خراب ہے کہ اس پہلے کبھی بھی اتنی خراب حالت نہیں ہوئی تھی بنکر مزدور فاقہ کشی کا سامنا کررہا ہے، بہت سے غریب بنکر گارا مٹی کا کام کرنے لگے جو کل تک کپڑا پہنتے تھے لوگ اس کے کپڑے کو دیکھ کر اسے خوشحالی سے تعبیر کیا کرتے تھے تو وہ بنکر یہ کہتا تھا کہ صاف کپڑے پہننا یہ ہماری تہذیب ہے لیکن وقت اور حالات نے اور بالخصوص کرونا وائرس کی مارنے لاک ڈاؤن کے نفاذ و آن لاک کے نظام نے بنکروں کی ساری خوشیاں چھین لیں اور مزدور بنکروں کے منہ کا نوالہ تک چھین لیا بنکروں کے سارے ارمانوں کا خون ہوگیا اس کی ساری امیدیں کافور ہوگئیں اس کے سارے حوصلے پست ہوگئے ان کے چہروں رونق اور ہونٹوں کی مسکراہٹ کا خاتمہ ہوگیا کرونا وائرس کی طرح بیکاری اور بے روزگاری کا وائرس پھیلنا شروع ہوگیا، غربت نے بھی دامن پسارنا شروع کردیا دکانداروں نے بھی ہاتھ کھینچنا شروع کردیا آج بنکروں کے جسم پر پرانے اور بوسیدہ کپڑے س