Posts

Showing posts from April, 2022

نماز تراویح کے تقدس کو بچانا ضروری ہے! ‏تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ ‏جاوید ‏اختر ‏بھارتی

Image
               نماز تراویح کے تقدس کو بچانا ضروری ہے!  تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com کیااب ہر چیز کو اپنے من پسند اور اپنی خواہش کے مطابق انجام دیا جائے گا شادی کارڈ میں نکاح مسنون لکھ کر اعلان کردیا جاتا ہے کہ ایک بابرکت تقریب یعنی سنت کا اہتمام ہوگا اور انعقاد ہوگا مگر اسی کی آڑ میں بارات، کہیں ناچ گانا تو دیگر مختلف قسم کے بیہودہ سے بیہودہ رسم ایجاد ہو گئیں کل ملا کر مطلب دیکھا جائے تو فرمان نبوی صلی اللہ علیہ وسلم ہے کہ نکاح اتنا آسان کرو کہ زنا مشکل ہوجائے مگر امت نے اسے تقریر و تحریر تک محدود کردیا اور عمل سے منہ موڑ لیا نتیجہ یہ ہوا کہ نکاح، شادی بیاہ دن پر دن مشکل سے مشکل ہوتا چلا جارہا ہے یہاں تک کہ غیر بھی اب ہمارا مزاق اڑانے لگے ہیں لیکن ہم ہیں کہ نام و نمود و نمائش اور شہرت کے پیچھے بھاگ رہے ہیں اور اسی کو اپنی کامیابی اور عزت سمجھتے ہیں-  «قربانی کے موقع پر» عید الاضحی کا چاند نظر آگیا مالک نصاب کے لئے قربانی واجب ہے بیشک قربانی واجب ہے لیکن اس میں رعا کی گنجائش نہیں ہے، نمائش کی گنجائش نہیں ہے مگر اس موقع پر قربانی کے جانور خریدتے وقت

رمضان کا پیغام برائی کی طرف دوڑنے والوں ٹھہرو! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی

Image
صدائے رمضان: برائی کی طرف دوڑنے والوں ٹھہرو!! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com روز وشب کی گردش اپنی ہمیشہ کی رفتار کے مطابق چلتے ہوئے پھر رمضان المبارک کے مقدس مہینہ تک آپہونچی ہے ۔ اللہ تعالی نے اس مہینہ کو اور اس مہینہ کے دن اور اس کی راتوں کو دوسرے دنوں اور راتوں سے ایک خاص امتیاز بخشا ہے ۔ یہ نیکیوں کی سودا گری کا مہینہ ہے ، اس ماہ میں ہر نیکی اور طاعت کا بھاؤ بڑھادیا جا تا ہے ، اور بڑھانے والا وہ ہے جس کے یہاں لامحد ودخزانہ ہے ، جس کے یہاں لیت ولعل نہیں ہے، جس کے یہاں بخل وامساک نہیں ہے ، جس سے عہد شکنی کا کوئی اندیشہ نہیں ہے، جس کے یہاں سود و زیاں کا کوئی مسئلہ نہیں ۔ اس کے دربار سے جو وعدہ صادر ہوتا ہے وہ بڑھ چڑھ کر پورا ہوتا ہے، عالم قدس میں اس مہینہ کا خاص اہتمام ہے، اہل ایمان کی دائمی قیام گاہ "جنت" کو اس ماہ میں نیا رنگ و روغن بخشا جا تا ہے ، یہ مہینہ ایمان وعمل کی باد بہاری کا مہینہ ہے ، اس مہینہ میں صرف آنے والوں کا ہی اعزاز واکرام نہیں کیا جا تا ، بلکہ منہ موڑ نے والوں کو بھی پکار پکار کر بلایا جا تا ہے، کہ برائی کی طرف دوڑنے وال

کانگریس ‏عروج ‏و ‏زوال ‏کے ‏درمیان!! ‏تحریر: ‏جاویداختربھارتی

Image
 کانگریس عروج و زوال کے درمیان!  تحریر: جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com ہندوستان میں آزادی کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ کانگریس پارٹی نے حکومت کی ہے اور کانگریس میں کبھی مولانا ابوالکلام آزاد بھی تھے، مولانا اسعد مدنی بھی تھے، کریم چھاگلہ بھی تھے، حمید دلوائی بھی تھے، سی کے جعفر شریف بھی تھے اور محسنہ قدوائی، نجمہ ہیبت اللہ، ضیاء الرحمن انصاری وغیرہ بھی تھے،، کانگریس کا بڑا جلوہ تھا ان مسلم سیاسی چہروں کو ساڑھے چار سال تک چھپا کر رکھا جاتا تھا صرف چھہ ماہ کے لئے ان کو عوام اور بالخصوص مسلمانوں کے درمیان بھیجا جاتا تھا ہاں بیچ میں جب کہیں فرقہ وارانہ فساد برپا ہوجاتا تھا تو سکون اور ہوجانے کے بعد انہیں بھیجا جاتا تھا اور وہ مسلم سیاسی چہرے مسلمانوں کی آبادیوں، بستیوں اور علاقوں میں پہنچ کر کانگریس پارٹی کی طرف سے معافی مانگا کرتے تھے اور اس بات کا یقین دلایا کرتے تھے کہ اب مستقبل میں فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوں گے اور کانگریس مسلمانوں کے فلاح و بہبود کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی طویل عرصے تک یہ سلسلہ چلا یعنی کانگریس کی حکومت بنتی رہی، فرقہ وارانہ فسادات ہوتے رہے، مسلم سیاسی چہرے

پھوڑا ہار کا ٹھکرا مسلمانوں کے سر پر! ‏تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔‌‌۔۔۔۔۔۔ ‏جاوید ‏اختربھارتی

Image
پھوڑا ہار کا ٹھکرا مسلمانوں کے سر پر! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com خوشی حاصل ہو یا غمی، فائدہ ہو یا نقصان اور کامیابی حاصل ہو یا ناکامی ہر موقع پر محاسبہ کرنا ضروری ہے اب اگر خوشی، فائدہ اور کامیابی حاصل ہو تو اس کا سہرا خود اپنے سر باندھا جائے اور غمی، نقصان اور ناکامی ملے تو اس کا ٹھکرا دوسروں کے سر پر پھوڑا جائے یہ سراسر غلط ہے اور سراسر ناانصافی ہے،، مایاوتی جی! آج کے ماحول میں آپ ایک ناکام سیاستداں ہیں اور شائد آپ کو خود اس بات کا احساس بھی ہو اسی لئے آپ نے اترپردیش کے اسمبلی انتخابات 2022 میں کوئی سرگرمی بھی نہیں دکھائی آپ ووٹوں کے ٹرانسفر کی سیاست کرتی ہیں اور جب اس کا نتیجہ سامنے آیا تو آپ اپنی ناکامی کا ٹھکرا مسلمانوں کے سر پر پھوڑ رہی ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ آپ نے خود مسلمانوں سے دوری بنائی ہے، آپ نے خود مسلمانوں کو کٹر پنتھی کہا ہے اور جب مسلمانوں نے دوری بنایا تو اس میں برائی کیا ہے،، اور خود آپ کا اپنا سماج کیا ہوا 2017 میں آپ کے سماج کا ووٹ آپ کی پارٹی کو 22 فیصد ملا تھا اور اس بار یعنی 2022 کے اسمبلی انتخابات میں 10 فیصد کی مزید