Posts

Showing posts from August, 2023

نفرت اور تشدد کا ذمہ دار کون؟ تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
نفرت اور تشدد کا ذمہ دار کون ؟ تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com یقیناً ملک انتہائی نازک دور سے گذر رہا ہے، اب تو ٹرین میں سفر کرنا بھی دشوار نظر آتا ہے، اتراکھنڈ میں نفرت کی چنگاری کو بھڑکایا جاتا ہے اور مسلمانوں کو نکال بھگانے کا نعرہ لگایا جاتا ہے، دکانوں میں آگ لگایا جاتا ہے اشتعال انگیز تقاریر کی جاتی ہیں مساجد اور مدارس پر الزام لگایا جاتا ہے، مدارس کے طلباء کو تنگ کیا جاتا ہے حال ہی میں جے پور ایکسپریس ٹرین میں جس کے سر حفاظت کی ذمہ داری تھی وہی قاتل و درندگی پر اتر آیا چیتن سنگھ نامی آر پی ایف کانسٹیبل نے جہاں اپنے ایک سینئر کو موت کے گھاٹ اتار دیا وہیں تین مسلمان کے اوپر گولیاں برسا کر موت کی نیند سلا دیا اس واردات کے نتیجے میں یہی کہا جاسکتا ہے کہ ایک محافظ دہشت گرد بن گیا لیکن اس کے باوجود بھی اسے بچانے کی کوشش کی جارہی ہے دماغی توازن درست نہ ہونے کا دعویٰ بھی کیا جارہا ہے اور بہانہ بھی کیا جارہا ہے جبکہ وہ گولیاں برسانے کے بعد خون میں لت پت ایک لاش کے پاس کھڑا ہوکر جو بے بنیاد الزامات لگارہا ہے اور جو سیاسی بات کہہ رہا ہے اس سے تو یہی ثابت ہوتاہے کہ اس نے م

یہ نہ بھولیں کہ اب تصدیق و تحقیق کا زمانہ ہے!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
یہ نہ بھولیں کہ اب تصدیق و تحقیق کا زمانہ ہے!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com یوں تو جب سے دنیا کا وجود ہوا ہے تب سے سورج صبح میں نمودار ہوتا ہے اور شام کو ڈوب جاتا ہے، رات بھی ہوتی ہے اور دن بھی ہوتا ہے،، جب سے دنیا میں انسان کا ظہور ہوا ہے تب سے خوشی اور غم کا سلسلہ بھی جاری ہے ہر قوم میں کوئی نہ کوئی اللہ کا بندہ آیا جس نے حق و باطل کا فرق بتایا اللہ نے دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام کو مبعوث فرمایا مقصد صرف یہی تھا کہ لوگ ہدایت یافتہ رہیں اور اللہ کی بندگی کریں ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر افضل البشر محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک سب نبیوں نے ایک اللہ کی عبادت کرنے کی دعوت دی بعض قوموں نے اپنے نبیوں کی باتوں کو ٹھکرایا، بعض قوموں نے اپنے نبیوں کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد ان کی دعوت سے منہ موڑا اور ان کی شریعت میں اپنی مرضی کے مطابق مداخلت کی، اس میں خلط ملط کیا، ان کی کتابوں کو تبدیل کردیا پھر ان قوموں کے اندر اس قدر بگاڑ پیدا ہوا کہ بعض قوموں پر عذاب بھی آیا پتھروں کی بارش بھی ہوئی، طوفان و سیلاب بھی آیا جبکہ ان

شیخ الحدیث علامہ محمد سلیمان شمسی رحمۃ اللہ علیہ ایک مایہ ناز ہستی! تحریر* جاوید اختر بھارتی

Image
شیخ الحدیث علامہ محمد سلیمان شمسی علیہ الرحمہ ایک مایہ ناز ہستی! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com      فضیلۃ الشیخ حضرت علامہ محمد سلیمان شمسی شیخ الحدیث رحمۃ االلہ علیہ ضلع ناسک کے شہر مالیگاوں کی مشہور و معروف دینی درسگاہ دارالعلوم محمدیہ میں درس حدیث کی خدمات پر معمور تھے۔ مولانا کا اسم گرامی محمد سلیمان اعظمی ابن احمد علی ابن عنایت اللہ ہے۔ مولانا کی پیدائش ماہ جولائ 1918 میں اترپردیش کے ضلع اعظم گڑھ کے صنعتی قصبہ خیرآباد میں ہوئ۔ خیرآباد ضلع اعظم گڑھ کا ایک مسلم اکثریتی علاقہ ہونے کے ساتھ ساتھ تعلیم و تمدن کا گہوارا بھی ہے۔ جو اب مئو ضلع بن جانے کی وجہ سے مئو کا علاقہ مانا جاتا ہے مولانا کی ابتدائ تعلیم کا نظم والد محترم نے مقامی مدرسہ سے ہی کیا۔ مولانا والدین کے اکلوتے فزند اور ان کی تین بہنیں تھیں۔ لیکن آپ کو اللہ نے کثیر العیال سے مالا مال کیا۔ حضرت مولانا شمسی صاحب 1955 میں شہر مالیگاوں جو مسلم اکثریتی اور تہذیب و تمدن کا گہوارہ ہے۔ جہاں دینی اداروں کی بہتات ہے ۔ جہاں مایہ ناز شخصیتوں کا بول بالا رہا ہے۔ جہاں سے علم دین کی شعایں چہاروطرف روشن ہوئ وہ مالیگاؤں ج

ضرورت اس بات کی تھی کہ زمین پر اترتے! تحریر* جاوید اختر بھارتی

Image
ضرورت اس بات کی تھی کہ زمین پر اترتے! تحریر؛ جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com یہ دنیا ہے یہاں آب و ہوا بدلتی رہتی ہے چاہے پیار محبت کی ہوا ہو چاہے سیاست کی ہوا ہو اتار چڑھاؤ آتا رہتا ہے،، انفرادی طور پر بھی اور اجتماعی طور پر بھی عوام کو مسائل و مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے،، ہاں مگر صبر اس بات پر ہوتا ہے کہ ہر پریشانی کے بعد آسانی بھی ہے، عروج کے ساتھ زوال بھی ہے، ہر رات کو صبح کا سامنا کرنا ہے اس لئے کبھی مایوس نہیں ہونا چاہئے بلکہ حالات کا سامنا کرنا چاہئے اور مستعدی کے ساتھ مقابلہ بھی کرنا چاہئے لیکن ہاں کچھ ایسے لمحات آتے ہیں کہ عوام کو ان لمحات کو مد نظر رکھتے ہوئے کچھ زیادہ ہی امیدیں وابستہ ہوتی ہیں یہ انسانی فطرت ہے ہاں ان لمحات میں بھی عوام کو جب کچھ میسر نہیں ہوتا ہے تو جذبات کو ٹھیس پہنچتی ہے اور انسان اپنے آپ کو تنہا محسوس کرتا ہے اور بے بسی بھی ظاہر کرنے لگتا ہے،، عوام مقامی سطح سے لے کر قومی سطح تک انتخابات میں کسی کو ووٹ دیتی ہے تو اس سے یہ امید بھی لگائے رہتی ہے کہ ہمارے اوپر کوئی پریشانی آئے گی یا ہماری زندگی میں کوئی مسائل درپیش آئیں گے تو ہم نے جسے اپنی رہن