Posts

Showing posts from May, 2022

بنکروں کی حقیقت اور بنکروں کی صنعت!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
بنکروں کی حقیقت اور بنکروں کی صنعت!!  javedbharti508@gmail.com تحریر: جاوید اختر بھارتی  یوں تو بھارت میں بہت سی صنعتیں ہیں مگر کپڑا صنعت کی بات ہی کچھ اور ہے اور اسے ہر حال میں فروغ دینے کی ضرورت ہے واضح رہے کہ پہلے کپڑے کی بنائی کرنے والے کو بنکر کہاجاتا تھا اور اب بھی کہاجاتاہے مگر پہلے کی بنسبت اب کافی فرق آچکا  ہے کل تک کپڑے کی تنائی بنائی سے وابستہ ایک مخصوص برادری تھی جسے انصاری برادری کے نام سے جانا جاتا تھا اور جانا جاتا ہے جسے کچھ شخصیات نے لعن و طعن کا شکار بھی بنایا اور اتنا ہی نہیں بلکہ تقریر و تحریر اور لغت کے ذریعے اس برادری کی دلآزاری بھی کی گئی آج بھلے ہی اسے تعلیم حاصل کرنے کا مشورہ دیا جاتا ہے مگر یہ بھی حقیقت ہے کہ ایک زمانہ ایسا تھا کہ اس برادری کو تعلیم سے محروم رکھنے کی بڑی بڑی سازشیں بھی رچی جاچکی ہیں یہ اللہ ہی بہتر جانتا ہے کہ آج بھی ان کی نیت صاف ہے یا نہیں-  دوسری تبدیلی یہ آئی ہے کہ اب دیگر برادریاں بھی تنائی بنائی کا کام کرنے لگی ہیں یعنی جن لوگوں نے لغت میں معنیٰ لکھا کہ جولاہا یعنی کپڑا بننے والا،، آج ان کی نسلیں اور اولادیں  بھی کپڑا بن رہی ہیں اور پاور

سیاست، ‏اپیل ‏اور ‏مشورہ!!! ‏تحریر ‏جاوید ‏اختر ‏بھارتی

Image
سیاست، اپیل اور مشورہ!!! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com جہاں پانچ ریاستوں میں اسمبلی انتخابات کی سرگرمیوں میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے وہیں اتر پردیش میں سب سے زیادہ سرگرمی ہے کیونکہ اترپردیش میں سب سے زیادہ اسمبلی کے حلقے ہیں یعنی ہر صوبے سے زیادہ سیٹ ہے اترپردیش میں جس کا قدم جم گیا تو اس کی دھاگ مرکزی حکومت پر بھی رہتی ہے اسی لئے اترپردیش میں سبھی سیاسی پارٹیاں پیر جمانے کی کوشش کرتی ہیں وعدے پر وعدہ اور دعوے پر دعویٰ کا سلسلہ چل رہا ہے کوئی ٹکٹ مل جانے کی خوشی میں اچھل رہا ہے تو کوئی ٹکٹ کٹ جانے کی وجہ سے پھوٹ پھوٹ کر رورہا ہے اب یہاں کچھ دیر تک عام آدمی سوچنے پر مجبور ہوجاتا ہے اور بالکل سوچنا بھی چاہیے کہ آخر ٹکٹ کٹ گیا کینسل ہوگیا تو رونے کی ضرورت کیا ہے آخر کیوں رورہے ہیں قوم کی خدمت کا موقع چھن گیا اگر قوم کی خدمت ہی کرنی ہے تو کوئی بھی کمیٹی، تنظیم، پلیٹ فارم بناکر قوم کی خدمت کی جاسکتی ہے، رات کے اندھیرے میں بھی قوم کی خدمت کی جاسکتی ہے، دن کے اجالے میں بھی قوم کی خدمت کی جاسکتی ہے، بغیر ایم ایل اے ہوئے بھی قوم کی خدمت کی جاسکتی ہے اور آج ب

عروج و زوال اور کانگریس! ‏از: ‏جاوید ‏اختربھارتی

Image
عروج و زوال اور کانگریس!  تحریر: جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com ہندوستان میں آزادی کے بعد سے اب تک سب سے زیادہ کانگریس پارٹی نے حکومت کی ہے اور کانگریس میں کبھی مولانا ابوالکلام آزاد بھی تھے، مولانا اسعد مدنی بھی تھے، کریم چھاگلہ بھی تھے، حمید دلوائی بھی تھے، سی کے جعفر شریف بھی تھے اور محسنہ قدوائی، نجمہ ہیبت اللہ، ضیاء الرحمن انصاری وغیرہ بھی تھے،، کانگریس کا بڑا جلوہ تھا ان مسلم سیاسی چہروں کو ساڑھے چار سال تک چھپا کر رکھا جاتا تھا صرف چھہ ماہ کے لئے ان کو عوام اور بالخصوص مسلمانوں کے درمیان بھیجا جاتا تھا ہاں بیچ میں جب کہیں فرقہ وارانہ فساد برپا ہوجاتا تھا تو سکون اور ہوجانے کے بعد انہیں بھیجا جاتا تھا اور وہ مسلم سیاسی چہرے مسلمانوں کی آبادیوں، بستیوں اور علاقوں میں پہنچ کر کانگریس پارٹی کی طرف سے معافی مانگا کرتے تھے اور اس بات کا یقین دلایا کرتے تھے کہ اب مستقبل میں فرقہ وارانہ فساد نہیں ہوں گے اور کانگریس مسلمانوں کے فلاح و بہبود کے لئے ٹھوس اقدامات کرے گی طویل عرصے تک یہ سلسلہ چلا یعنی کانگریس کی حکومت بنتی رہی، فرقہ وارانہ فسادات ہوتے رہے، مسلم سیاسی چہرے معافی

مذہبی رہنماؤں کی سیاست اور اتحاد کی باتیں!!

Image
مذہبی رہنماؤں کی سیاسی حمایت اور اتحاد کی باتیں!!  تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‌ جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com  آجکل اترپردیش میں الیکشنی ماحول ہے صبح سے شام تک خوب تبصروں کی ہوا چلتی ہے اور اسی بیچ مسلمانوں کی زبان پر یہ لفظ بار بار آتا ہے کہ ہمارا کوئی قائد نہیں ہے، ہمارا کوئی سیاسی لیڈر نہیں ہے مگر کبھی بھی اس پہلو پر غور نہیں کیا جاتا ہے کہ کیا ہم کسی کو لیڈر تسلیم کرنے کے لئے تیار ہیں،، جب بھی الیکشن آتا ہے تو پسماندہ طبقات کو نظر انداز کیا جاتا ہے اور پسماندہ مسلمانوں کی شناخت کو چھپانے کی پوری پوری کوشش کی جاتی ہے اور مسلمانوں کے نام پر اتحاد کا نعرہ لگایا جاتا ہے جو ہوا ہوائی ثابت ہوتاہے اور مسلم قیادت منہ کے بل گرجاتی ہے پھر پانچ سال تک رونا رویا جاتا ہے مگر پھر بھی ذہن میں یہ بات نہیں بیٹھائی جاتی کہ حقیقت کو تسلیم کرلیا جائے اور یہ نعرہ لگایا جائے کہ دلت پچھڑے ایک سمان چاہے ہندو ہوں یا مسلمان-    جس طرح ہندؤں میں برادریاں ہیں اسی طرح مسلمانوں میں بھی برادریاں ہیں فرق یہ ہے کہ ہندو بیک ورڈ کے اندر سیاسی شعور و بیداری ہے اور مسلم بیک ورڈ برادری سیاسی بیداری سے محروم ہے

دنیا بھر میں مزدوروں کا حال اور یوم مزدور!! ‏تحریر: ‏جاوید ‏اختر ‏بھارتی

Image
دنیا بھر میں مزدوروں کا حال اور یوم مزدور!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com ہر سال یکم مئی کو یوم مزدور منایا جاتا ہے اس موقع پر گھڑ یالی آنسو بہائے جاتے ہیں، شامیانے لگائے جاتے ہیں، مائک اور اسپیکر نصب کئے جاتے ہیں، کسی مشہور شخصیت کی آمد ہوتی ہے، پھر ان کا خطاب ہوتا ہے، تالیاں بجائی جاتی ہیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ بس آج سے مزدوروں کے حالات بدل جائیں گے، سارے مزدور خود کفیل ہو جائیں گے اور غربت کا خاتمہ ہو جائے گا لیکن حقیقت یہ ہے کہ اس موقع پر بھی کسی اصلی مزدور کو پروگرام کے ارد گرد بھٹکنے نہیں دیا جاتا اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ یوم مزدور کے نام سے تقاریب کا انعقاد کرنے کرانے والوں کے سینے میں مزدوروں کا کتنا درد ہے- حقیقت یہ ہے کہ سفید پوش شخصیات کو معلوم ہوتا ہے کہ آج یوم مزدور ہے ، آج ہمیں کہیں جانا ہے، روائتی انداز میں مگرمچھ کے آنسو بہانا ہے، اپنے نام کا نعرہ لگوانا ہے، فوٹوگرافی کرانا ہے اور الیکٹرانک و پرنٹ میڈیا کے ذریعے شہرت حاصل کرنا ہے ،، دوسرے پہلو پر نظر دوڑائی جائے تو مزدور کو خود نہیں معلوم ہوتا ہے کہ آج یوم مزدور ہے اور وہ زمین کی کھدائی، پتھر

گذرگیا رمضان بھی اور گذرگئی عید بھی!!

Image
گذرگیا رمضان بھی اور گذرگئی عید بھی!! تحریر : جاوید اختر بھارتی قارئین کرام ابھی ایک ہفتہ قبل کتنا بابرکت مہینہ تھا،، رات کے اخری حصے میں نیند سے بیدار ہونا، سحری کھانا، نماز فجر ادا کرنا، قرآن کی تلاوت کرنا، ذکر و اذکار کرنا اور اس کے بعد کاروبار میں لگنا دوپہر ہوگیا مسجد کے میناروں سے مؤذن نے اللہ اکبر اللہ اکبر کی صدا بلند کی ہم سب نے اپنے کاروبار کو بند کردیا اور مسجد کی طرف نماز ظہر ادا کرنے کے لئے چل دیا بمشکل بیس منٹ لگا ہم نے ظہر کی نماز اداکرلی چار رکعت سنت پڑھی فرض کے برابر ثواب ملا، چار رکعت فرض ادا کیا ستر فرض کے برابر ثواب ملا، دورکعت سنت اداکی پھر فرض کے برابر ثواب ملا واپس گھر آگئے اور گھریلو کاموں اور دیگر ضروریات کی تکمیل میں مصروف ہوگئے،، سہ پہر کو پھر مؤذن نے اذان کے کلمات کو بلند کیا اور آواز ہمارے کانوں سے ٹکرائی ہم پھر مسجد کی طرف دوڑ پڑے ، وضو خانے پر بھیڑ ہے، ہم وضو بنانے والوں کے پیچھے کھڑے ہیں، ایک بندہ وضو سے فارغ ہوا تو ہم نے وضو بنایا اور وضو بناکر ہم بھی فارغ ہوئے تو اقامت ہونے لگی امام صاحب مصلے کی طرف بڑھے تکبیر تحریمہ کے ساتھ ہم نے بھی نیت باندھ لی بمش

عیدالفطر خوشیاں منانے اور خوشیاں بانٹنے کا دن!! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔‌‌ ‏جاویداختربھارتی

Image
عید الفطر خوشیاں منانے اور خوشیاں بانٹنے کا دن!! تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com  ہر قوم و ملت کے اندر ایک مخصوص موقع ہوتا ہے اس موقع کو مخصوص نام بھی دیا گیا ہے اور دیا بھی جاتا ہے جسے عموماً تہوار کہا جاتا ہے اور ہر تہوار اپنا ایک مخصوص مزاج اور منظر و پس منظر رکھتا ہے ، بالکل اسی طرح عید الفطر کا بھی ایک حسین، دل کش اور ایمان افروز پس منظر ہے ۔رمضان المبارک ایک انتہائی بابرکت مہینہ ہے. یہ ماہ مقدس اللہ تعالیٰ کی خصوصی رحمتوں و برکتوں کا خزینہ ہے قرب خدا حاصل کرنے کا ذریعہ ہے اپنے اندر ایمانی و روحانی انقلاب پیدا کرنے کا عظیم الشان موقع ہے ۔جب بندہ مومن اتنی بے پایاں نعمتوں میں ڈوب کر اور اپنے رب کی رحمتوں سے سرشار ہوکر اپنی نفسانی خواہشات، جسمانی لذات، محدود ذاتی مفادات اور گروہی تعصبات کو اپنے رب کی بندگی پر قربان کرکے سرفراز و سر بلند ہوتا ہے، تو وہ رشک ملائک بن جاتا ہے، اللہ کی رحمت جوش میں آتی ہے، از راہ کرم عنایت باری تعالیٰ کا یہ تقاضہ بن جاتا ہے کہ وہ پورا مہینہ اپنی بندگی میں سرشار، سراپا تسلیم واطاعت اور پیکر صبر و رضا بندے کے لئے انعام و اکرام ک