بوسیدہ جوتا :باتیں لطف اندوز بھی اور نصیحت آموز بھی!!! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)
بوسیدہ جوتا :باتیں لطف اندوز بھی اور نصیحت آموز بھی!!! تحریر :جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین) ایک عالم اپنے ایک شاگرد کو ساتھ لئے کھیتوں میں سے گزر رہے تھے۔ چلتے چلتے ایک پگڈنڈی پر ایک بوسیدہ جوتا دکھائی دیا۔ یعنی جوتا بہت ہی خستہ حالت میں تھا جس سے صاف پتہ چل رہا تھا کہ یہ کسی غریب اور پریشان حال مزدور و ضعیف شخص کا ہے جو قریب کے کسی کھیت کھلیان میں مزدوری سے فارغ ہو کر اسے پہن کراپنے گھر کی راہ لیگا ۔ شاگرد نے جنابِ شیخ سے کہا؛ حضور! کیسا رہے گا کہ تھوڑی دل لگی کا سامان کرتے ہیــــں، کچھ سیروتفریح کرتے ہیں، تھوڑا ہنستے اور ہنساتے ہیں اور جوتا ادھر ادھر کر کے خود بھی چھپ جاتے ہیــــں۔ وہ بزرگ آکر اپنا جوتا تلاش کریگا تو انکی کیفیت اور ان کا ردِ عمل دلچسپی کا باعث ہو گا۔ شیخ کامل نے کہا؛ بیٹا اپنے دلوں کی خوشیاں دوسروں کی پریشانیوں سے وابستہ کرنا کسی طور بھی پسندیدہ عمل نہیـں۔ بیٹا تم پر اپنے رب کے احسانات ہیــــں۔ ایسی قبیح حرکت سے لطف اندوز ہونے کے بجائے اپنے رب کی ایک نعمت سے تم اس وقت ایک اور طریقے سے خوشیاں اور سعادتیں سمیٹ سکتے ہو۔ اپن...