کبھی سیدھا کبھی پٹری سے اتر جاتا ہے! تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاوید اختر بھارتی
کبھی سیدھا کبھی پٹری سے اتر جاتا ہے! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com اکثر و بیشتر یہ جملہ سننے کو ملتا ہے کہ سیدھے سے رہو، سیدھے بات کرو، بہت سیدھا شخص ہے، کتنا سیدھا ہے مطلب لفظ سیدھا انتہائی اہم ہے اس سے بہت کچھ واضح ہوتا ہے نیکی، شرافت، خوش مزاجی، اخلاص، وفاداری، محبت، عقیدت، احترام، بلند اخلاق ان ساری خصوصیات سے سجاوٹ کی گئی ہے لفظ سیدھا کی،، تبھی تو کوئی ہاتھ سے لولا، پاؤں سے لنگڑا، آنکھ سے نابینا بھی ہو پھر بھی نیک ہے لوگوں کی عزت کرتا ہے اور گالی گلوج و بدزبانی سے پرہیز کرتا ہے تو لوگ اسے بھی کہتے ہیں کہ بہت اچھا اور سیدھا آدمی ہے حالانکہ بظاہر وہ لولا اور لنگڑا ہے لیکن اسے سیدھا تصور کیا جاتا ہے اور مانا جاتا ہے اور کہا بھی جاتا ہے تو معلوم یہ ہوا کہ لفظ سیدھا کا تعلق ظاہر سے نہیں بلکہ باطن سے ہے، تہذیب و تمدن سے ہے- اسی طرح راستے کو بھی کہا جاتا ہے کہ بڑا سیدھا راستہ ہے یہاں تک کہ ایک منزل سے دوسری منزل تک پہنچنے کے لئے جگہ جگہ سواریاں بدلنی پڑتی ہیں مگر سواریاں ملنے میں کوئی دشواری نہیں ہے تو اسے بھی کہا جاتا ہے کہ ارے بڑا آسان اور سیدھا راستہ ہے،، اور ...