اب تو جلسوں کی بھی اصلاح ضروری ہے! تحریر: جاوید اختر بھارتی
اب تو جلسوں کی بھی اصلاح ضروری ہے! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com گستاخی معاف حد ہوگئی مغالطہ کی، حد ہوگئی مبالغہ کی، حد ہوگئی نذرانے کے نام پر لوٹ کھسوٹ کی، حد ہوگئی پیری مریدی کو بڑھاوا دینے کی اور حد ہوگئی بزرگوں کے قصے کہانیاں سننے اور سنانے کی،، معاشرے کے اندر برائیاں بڑھتی جارہی ہیں، شادی بیاہ میں فضول خرچیاں بڑھتی جارہی ہیں، ناقص اور نئی نئی رسمیں بڑھتی جارہی ہیں،، دین کے نام پر ہونے والے جلسے نام و نمود تک محدود، شہرت اور نمائش تک محدود، بس واہ واہ اور کھوکھلے نعروں تک محدود،، نعت خواں کو بھی داد اور دولت چاہئے، پیشہ ور خطیب کو بھی داد اور دولت چاہئے رات دس بجنے کے بعد جلسہ شروع ہوگا اور رات کے آخری حصے میں جلسہ ختم ہوگا- زیادہ سے زیادہ بھیڑ ہوجائے تو جلسہ کامیاب، زیادہ سے زیادہ نعرہ لگے تو جلسہ کامیاب، جتنی دیر رات تک جلسہ چلے اتنا کامیاب، مہنگا سے مہنگا خطیب و شاعر ہو تو جلسہ کامیاب جتنی تڑک جھڑک کے ساتھ تقریریں ہوں جلسہ اتنا کامیاب غرضیکہ اب جلسے کی کامیابی کا معیار ریڈیمیڈ ہوگیا،، آج عام طور پر جلسے کا خرچ ڈیڑھ سے دو لاکھ روپے تک ہوتا ہے جبکہ اسے میڈیم می...