سیاسی میدان اور سیاسی شعور!! تحریر:جاوید اختر بھارتی
سیاسی میدان اور سیاسی شعور! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com کھیل کا میدان ہو یا الیکشن کا میدان اس میں ہار اور جیت لگی رہتی ہے اس میں نہ ہمیشہ جیت ہوتی ہے اور نہ ہی ہمیشہ ہار ہوتی ہے جیسے کل ہارنے والا شخص آج جیت سکتا ہے بالکل اسی طرح آج جیتنے والا شخص کل ہاربھی سکتا ہے ، لیکن کھیل اور الیکشن میں تھوڑا سا فرق ہے ،، حکمت عملی تو دونوں میں ہوتی ہے لیکن الیکشن میں حکمت سے زیادہ قسمت کابھی دخل ہوتا ہے کیونکہ پولنگ بوتھ کے اندر پردہ کے پیچھے ووٹ دیتے وقت ہر ووٹر ہر قسم کے دباؤ ،ڈر اور خوف سے آزاد ہوتا ہے کس کو ووٹ دینا ہے، کس کو ووٹ دے رہا ہے یہ ایک راز ہے اور اس راز سے پردہ اٹھانا ٹھوس ثبوت کے ساتھ کسی کے لئے ممکن نہیں ہے،، اسی وجہ سے قیاس آرائیوں کا بازار گرم رہتا ہے، کسی کو واہ واہی لوٹنے کی پڑی رہتی ہے تو کسی کو اسی قیاس آرائیوں کا فائدہ اٹھاتے ہوئے ایک دوسرے کی مخالفت اور دشمنی کی آگ کو بھڑکا نے کی کوشش ہوتی ہے اور خود شکست خوردہ و فاتح شخص بھی اسی قیاس کی بنیاد پر شکوک وشبہات کی زنجیر پہنے ہوئے نظر آتے ہیں حالانکہ ہونا تو یہ چاہئے کہ ناکام شخص کو پہلے اپنا محاسبہ کرن...