Posts

Showing posts from June, 2024

آہ!حافظ غلام رسول رضوی,, ایک خود دار و معتبر صحافی دنیا سے چل بسا!! تحریر...... ‌۔ جاوید اختر بھارتی

Image
آہ! حافظ غلام رسول رضوی ایک خود دار و معتبر صحافی دنیا سے چل بسا! تحریر: جاوید اختر بھارتی  موت اس کی ہے جس کا زمانہ کرے افسوس ،، یوں تو دنیا میں سبھی آئے ہیں مرنے کے لئے ،، موت ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے دنیا کا کوئی مذہب ، کوئی سماج، کوئی طبقہ جھٹلا نہیں سکتا سب کا اتفاق ہے کہ کل نفس ذائقہ الموت کے تحت ہر نفس کو موت کا سامنا کرنا ہے ہر ذی روح کو موت کا مزا چکھنا ہے،، اور یہ بھی حقیقت ہے کہ موت واقع ہونے پر متعلقین میت کو غم ہوتاہے لیکن اس دنیا میں کچھ ایسی شخصیتیں بھی ابھرتی ہیں کہ جن کی موت پر اجتماعی رنج وغم ہوتا ہے اور پوری آبادی سوگوار ہوجاتی ہے مرنے والا جس شعبے سے منسلک ہوتا ہے وہ پورا شعبہ غمزدہ ہوجاتاہے   گذشتہ دنوں ایسی ہی دنیائے صحافت کی ایک مایہ ناز شخصیت حافظ غلام رسول رضوی صاحب کا انتقال ہوا جہاں ایک طرف ریشمی نگری مبارکپور کی فضا رنج وغم میں ڈوب گئی تو محمدآباد گوہنہ، خیرآباد ، بھیرہ ولیدپور، چریا کوٹ وغیرہ کل ملاکر دیکھا جائے تو اعظم گڑھ اور مئو ناتھ بھنجن دونوں ضلع میں غم لہر دوڑ گئی وہیں شعبہء صحافت میں بھی سناٹا چھا گیا مرحوم غلام رسول رضوی صاحب کا شمار ...

میدان عرفات میں حج بھی اور محشر کی جھلک بھی!! تحریر.............. جاوید اختر بھارتی

Image
میدان عرفات میں حج بھی اور محشر کی جھلک بھی!! تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاوید اختر بھارتی بنی الاسلام على خمس اسلام کی بنیاد پانچ چیزوں پر ہے یعنی مذہب اسلام کے پانچ رکن ہیں توحید، نماز، روزہ، زکوٰۃ اور پانچواں رکن حج ہے اور آجکل حج کا موسم بھی چل رہا ہے دنیا کے کونے کونے سے فرزندان توحید کا حج بیت اللہ کیلئے روانگی کا سلسلہ جاری ہے یوں تو ہر مسلمان کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ کعبۃ اللہ کو اپنی آنکھوں سے دیکھے اور اس کا طواف کرے اس لئے خوش نصیب ہے وہ اللہ کا بندہ جس کو یہ سعادت نصیب ہوئی،، اور یہ مقدر کی بات ہے ورنہ بڑے بڑے دولتمند اس دنیا میں ہیں اور کتنے اس دنیا سے رخصت ہوگئے انہیں مکہ مکرمہ اور مدینہ منورہ جیسی پاک و مقدس سرزمین پر جانا نصیب نہیں ہوا اور بہت سے ایسے مسلمان بھی ہیں جنہیں دیکھ کر یہ محسوس نہیں کیا جاسکتا کہ یہ وہاں تک پہنچیں گے لیکن اللہ کا کرم ایسا کہ سارے وہم وگمان کو توڑتے ہوئے ان کی قسمت وہاں تک پہنچا تی ہے اور انکے مقدر کا ستارہ جگمگاتا ہے حج مقدس ترین عبادت ہے، حج عالم اسلام کے لئے مرکز اتحاد بھی ہے، اللہ بارگاہ میں حاضری کا موقع بھی ہے، دنیاوی قانون کے مطابق جو مجرم اپنے...

کمزوروں کو دیکھ جینے کا حوصلہ پیدا کر!تحریر.............. جاوید اختر بھارتی

Image
جاوید اختر بھارتی محمدآباد گوہنہ ضلع مئو یو پی ________________ یوں تو کسی نے گانا بھی گایا ہے کہ دنیا میں ہم آئے ہیں تو جینا ہی پڑے گا جیون ہے اگر زہر تو پینا ہی پڑے گا ان دو لائنوں میں بڑی کڑواہٹ ہے، بڑا درد ہے، افسوس اور غم ہے، مایوسی ہے، زخم ہے، تشویش ہے، ہمت ہارنے کی جھلک ہے، مجبوری کا اظہار ہے لیکن اسی میدان میں کھڑے ہو کر جب کوئی انسان آنکھوں سے آنسو بہا تا ہے تو چند قطرے زمین پر گرتے ہیں تو وہاں نشان ظاہر ہوتا ہے، پھر اسی نشان سے قدم آگے بڑھانے کا راستہ ملتا ہے، کیونکہ دنیا میں سمندر ہے، دریا ہے، تالاب ہے، پھر آنسو کے قطروں کی کیا اوقات۔ مگر نہیں ایک ہی قطرہ زمین پر گرا تو نشان پڑگیا۔ اسی طرح ایک کمزور ناتواں کی نگاہ مخمل کی سیز پر زندگی کا گذر بسر کرنے والے پر پڑی تو اسے بڑی حیرت ہوئی کہ کاش اپنی بھی ایسی قسمت ہوتی، لیکن رات میں کچھ لوگوں کو اخبار بچھاکر سوتے دیکھا تو اس کی گھبراہٹ ختم ہوگئی کہ اپنے پاس گھاس پھوس کی جھوپڑی ہی سہی مگر ہے تو بھلے ہی وہ برسات میں ٹپکے مگر اپنا تو ہے،، ایک شخص کو بڑے مہنگے لباس زیب تن کیے ہوئے دیکھا تو سینے پر ہاتھ رکھ کر غور کرنے لگا تو کہا کہ ...

ایک تھپڑ سے نقشہ ہی بدل گیا¡از:جاوید اختر بھارتی

Image
ایک تھپڑ سے نقشہ ہی بدل گیا! از: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com ایک تعلیم یافتہ گھرانہ لیکن اکڑ اور گھمنڈ بہت زیادہ ہر کوئی ایک دوسرے کو آنکھیں دیکھاتا باتوں باتوں میں جھگڑا ، بحث و مباحثہ ہر کوئی ایک دوسرے کے کاموں میں کمی نکالتا اور کمی نکالنے کے بعد اس کے اوپر ایسے برس پڑتے کہ گویا اس نے زندگی میں کبھی کوئی اچھا کام کیا ہی نہیں شروع سے ہی گھر کا ماحول ہنگامہ آرائی کا شکار تھا بچے جب چھوٹے تھے تو ماں باپ جھگڑتے تھے بچے سہم جایا کرتے تھے لیکن جب بچے بڑے ہوئے تو چھوٹے سے جو دیکھا اسی راہ پر چل پڑے اس تحریر میں ذاتی طور پر کسی کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے بلکہ معاشرے میں دامن پسار رہی مختلف بیماریوں کے علاج کے لئے اور معاشرے سے برائیوں کے خاتمے کے لئے قدم بڑھانے پرزور دیا گیا ہے اور انسانوں کے انسان پر کیا حقوق ہیں اس کی پہچان کرانے کی ایک کوشش کی گئ ہے اسی لئے اس تحریر کو افسانے کا نام دیا گیا ہے کہانی ایک تھپڑ کی ہے مگر دو گھروں کی ،، دونوں ہی گھروں میں ایک عورت پر ہاتھ اٹھایا جاتا ہے فرق اتنا ہے کہ ایک گھر میں شوہر ،بیوی اور بچے ہیں جبکہ دوسرے گھر میں شوہر ، بیوی، سسر اور س...