Posts

Showing posts from July, 2024

سچائی کا سامنا کریں خود کا بھی محاسبہ کریں!! تحریر : جاوید اختر بھارتی

Image
سچائی کا سامنا کریں خود کا بھی محاسبہ کریں!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com جمعہ کا دن ہے لوگ صبح سے ہی گھر آنگن اور کپڑوں کی دھلائی صفائی میں لگے ہوئے ہیں غسل بھی کررہے ہیں اور نئے لباس بھی پہن رہے ہیں ہر شخص اپنی حیثیت اور وسعت کے اعتبار سے تبدیل نظر آرہاہے بچے جوان بوڑھے سبھی کی زبان سے یہی ایک لفظ نکلتا ہے کہ آج جمعہ کا دن ہے ، آج سید الایام ہے ، آج چھوٹی عید ہے آج ہم جامع مسجد جائیں گے پوری بستی کے لوگوں سے ملاقات ہوگی سب کے حالات سے واقفیت حاصل ہوگی ہم سب ایک دوسرے سے تبادلۂ خیال کریں گے جمعہ کی مبارکباد بھی پیش کریں گے غرضیکہ مؤذن نے اذان کے کلمات بلند کئے لوگ خراماں خراماں مسجد کی طرف کوچ کرنے لگے دیکھتے ہی دیکھتے پوری مسجد کھچا کھچ بھر گئی کوئی سنت و نوافل پڑھنے میں مصروف ہے تو کوئی قرآن کی تلاوت میں لگا ہوا ہے تو کوئی ہاتھوں میں تسبیح لے کر ذکر و اذکار کررہا ہے اور سبھی لوگ مسجد کے امام و خطیب کا بڑی بے صبری سے انتظار بھی کررہے ہیں اچانک محراب کے بغل کا دروازہ کھلتا ہے لوگوں نے امام شیخ کو مسجد میں داخل ہوتے دیکھا  شیخ صاحب سیدھے منبر پر چڑھے، مائیک تھا...

واقعہ کربلا اور آج کے مقررین!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
واقعہ کربلا اور آج کے مقررین!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com یوں تو جب سے دنیا کا وجود ہوا ہے تب سے سورج صبح میں نمودار ہوتا ہے اور شام کو ڈوب جاتا ہے، رات بھی ہوتی ہے اور دن بھی ہوتا ہے،، جب سے دنیا میں انسان کا ظہور ہوا ہے تب سے خوشی اور غم کا سلسلہ بھی جاری ہے ہر قوم میں کوئی نہ کوئی اللہ کا بندہ آیا جس نے حق و باطل کا فرق بتایا اللہ نے دنیا میں کم و بیش ایک لاکھ چوبیس ہزار انبیاء کرام علیہم السلام کو مبعوث فرمایا مقصد صرف یہی تھا کہ لوگ ہدایت یافتہ رہیں اور اللہ کی بندگی کریں ابو البشر حضرت آدم علیہ السلام سے لے کر افضل البشر محمد الرسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تک سب نبیوں نے ایک اللہ کی عبادت کرنے کی دعوت دی بعض قوموں نے اپنے نبیوں کی باتوں کو ٹھکرایا، بعض قوموں نے اپنے نبیوں کے دنیا سے رخصت ہونے کے بعد ان کی دعوت سے منہ موڑا اور ان کی شریعت میں اپنی مرضی کے مطابق مداخلت کی، اس میں خلط ملط کیا، ان کی کتابوں کو تبدیل کردیا پھر ان قوموں کے اندر اس قدر بگاڑ پیدا ہوا کہ بعض قوموں پر عذاب بھی آیا پتھروں کی بارش بھی ہوئی، طوفان و سیلاب بھی آیا جبکہ ان کی زندگی میں بھ...

غم جہاں سے نڈھال سراپا درد و ملال!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
غم جہاں سے نڈھال سراپا درد و ملال!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com دینی ، سیاسی ، سماجی اور تعلیمی مضامین اکثر و بیشتر لکھا جاتاہے اور چھوٹے بڑے سبھی قلمکار لکھتے رہتے ہیں مگر ضروری ہے کہ کچھ ایسے موضوع بھی سامنے آئیں جو حقائق پر مبنی ہوں یعنی آپ بیتی ہوں مرنے کے بعد تو لوگ اکثر تذکرہ کرتے ہیں مگر وہ مضامین پڑھ کر احساس ہوجاتاہے کہ تعزیت کا تحریری اظہار ایک فن ہے اور ایک رسم ہے باقی کچھ نہیں ہے- ہاں جیتے جی اس کی حیات وخدمات کا تذکرہ ہو تو کچھ کچھ اور بات ہوتی ،، قارئین کرام کوشش یہی ہوگی کہ تحریر میں کسی کی آپ بیتی کی جھلک نظر آجاۓ کسی غم جہاں سے نڈھال انسان کی یاد آجائے کسی سراپا درد و ملال انسان کی زندگی میں کچھ تسلی آمیز لمحات کا احساس ہوجائے تاکہ اسے جینے کا حوصلہ ملے پھر وہ کہہ سکتا ہے کہ ٹھوکر نہ یوں لگا مجھے پتھر نہیں ہُوں میں ،، بس میں غم کے گھر میں قید ہوں بے گھر نہیں ہوں میں ،، مگر ہاں تسلی میں دھاندلی نہیں ، جذبات سے کھلواڑ نہیں ، کسی کی غربت کا مذاق نہیں ، کسی کی مجبوریوں کا ناجائز فائدہ نہیں اب ضروری ہے کہ ایسے مضامین کو تحریر کرنے میں کچھ خاکہ بنانا پڑ...

کب تک رہے گا مسلمان ڈھٹائی پر آمادہ؟ تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
کب تک رہے گا مسلمان ڈھٹائی پر آمادہ؟ تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com حد ہوگئی رونا رونے کی خرافات کو بڑھاوا مسلمان دے رہا ہے اور خرافات کے پھلنے پھولنے پر رونا بھی مسلمان رو رہا ہے ، جہیز کو لعنت مسلمان کہہ رہا ہے اور ٹرکوں و ٹریلا پر بھر کر جہیز کا سامان مسلمان لے جاتاہے یعنی جہیز مسلمان مانگتا بھی ہے ، دیتا بھی ہے اور نہ ملنے کی صورت میں رشتہ توڑتا بھی ہے ، شوہر بیوی کو اور سسر بہو کو ستاتا بھی ہے اور اب تو نکاح سے دو دن قبل ہی جہیز دیا جانے لگا پھر بھی کہا جاتا ہے کہ جہیز لعنت ہے یاد رکھیں صرف جہیز ہی نہیں بلکہ جہیز اور بارات دونوں لعنت ہے لیکن  سستی شہرت اور واہ واہی لوٹنے کے لئے بڑھتی ہوئی خرافات و رسم ورواج کا بہانہ بناکر مگرمچھ کے آنسو بھی بہاتا ہے،، کون کہتاہے کہ معاشرے سے خرافات کو ختم نہیں کیا جاسکتا آج کی آج معاشرے سے بہت ساری بدعات، خرافات ، غلط رسم ورواج حتیٰ کہ بارات تک کو ختم کیا جاسکتا ہے لیکن پہلے کچھ اہم اور مقدس ادارے و مقامات کو سمجھنا ہوگا اس کے مقاصد کو سمجھنا ہوگا یعنی ہمارے جو تربیتی ادارے  ہیں ان اداروں کی ذمّہ داریاں سنبھال...