Posts

Showing posts from September, 2024

ذرا سینے پر ہاتھ رکھ کر غور کریں!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
ذرا سینے پر ہاتھ رکھ کر غور کریں!!  تحریر: جاوید اختر بھارتی  javedbharti508@gmail.com جتنی چاہیں جذباتی تقریریں کرلیں ، کانفرنسیں کرلیں، آج وقف کی جائیداد کی اہمیت وفضیلت بیان کرلیں ، سوشل میڈیا پر لائک و کمنٹ کے ساتھ شیئر کرلیں اور ای میل کرلیں مگر ایک سچائی یہ بھی ہے کہ راستہ تو ہم نے ہی دیکھایا ہے-  وقف کی ہوئی اراضیات کو غریبوں میں تقسیم کر دیا جاتا تو اج ایسی بدترین صورتحال سامنے ہرگز نہ اتی اور مسلمانوں کا موقف مستحکم ہو جاتا۔۔۔۔۔۔بے دینی، پسماندگی ، غریبی، بیروزگاری اور جہالت کی وجہ سے بھی مسلم طبقہ مسائل سے دو چار ہے۔۔۔۔ طرفہ تماشہ یہ ہے کہ بعض مسلم قائدین نے اوقاف کی اراضی پر اپنے قبضے جمائے ہوئے ہیں اور بعض نے ان املاک کو غیر مسلم سیاست دانوں کو حقیر سیاسی مفادات کی بناء پر کوڑیوں کے دام فروخت کر دیا ہے۔  بھارت میں ریلوے کے بعد سب سے زیادہ پراپرٹی وقف کی ہے اور یہ مسلمانوں کی ہے اور دعویٰ کیا جاتا ہے کہ اس سے ہم بیواؤں کو پینشن دیں گے مدارس ، اسکول و کالج اور یونیورسٹیاں قائم کریں گے ،قبرستانوں کو سدھاریں گے ، اسپتالوں کی تعمیر کریں گے اور غریبوں کا مفت می...

وقف کی حقیقت سمجھنے کی ضرورت!! تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔جاوید اختر بھارتی

Image
وقف کی حقیقت سمجھنے کی ضرورت!! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com ہمارے ملک میں وقف بورڈ کا مسئلہ آپ کو پتہ ہے بہت سارے لوگ اوقاف کے متعلق قانون کی باتیں کرتے ہیں کہیں کہیں مسلمان تو گھنٹوں گھنٹوں بحث و مباحثہ میں لگے رہتے ہیں حقیقی بات کا پتہ نہیں ہے کہ وقف ہے کیا،، وقف بورڈ نہیں،، وقف بورڈ تو صرف نگرانی کرنے والا ادارہ ہے کسٹوڈین مطلب رکھوالا ہے،، مالک نہیں ہے،، وقف کیا ہے وقف مسلمانوں کی عشق و محبت کی داستان کا ایک باب ہے وقف مسلمانوں کی طرف سے اپنے رب اور اپنے رسول کے لیے جو پیار ہے اس کے اظہار کا ایک نمونہ ہے کسی حکومت نے ہمیں جگہ نہیں خرید کر دی ہے حکومت اس لیے اس میں دخل نہیں دے سکتی کیونکہ جب کروڑوں کی جائداد پوری دنیا میں ہیں یا ہمارے ملک میں جو وقف کی جائدادیں ہیں وہ کسی سے بھیک میں ہم نے نہیں مانگی ہیں وہ بڑی بڑی جائیدادیں مسلمانوں نے اپنے اللہ کی محبت میں اپنے رسول کے عشق میں ان کو اپنے رب کے نام پہ وقف کر دیا کہ ان کی آمدنی سے دین کا کام ہوگا اس کی آمدنی سے غریبوں کی بھلائی کی جائے گی اس میں کسی کا دخل نہیں ہوگا یہی تو اللہ و رسول سے عشق و محبت کی داستان ہے ...