بنکروں کے سامنے ہمیشہ روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا رہتاہے! جاوید بھارتی

بنکروں کے سامنے ہمیشہ روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا رہتا ہے! جاوید اختر بھارتی

محمدآباد گوہنہ (مئو ناتھ بھنجن ) بنکروں کے تئیں کوئی بھی حکومت ٹھوس اقدامات نہیں کرتی کہ جس سے بنکروں کی حالت میں بہتری آئے بنکروں کے سامنے ہمیشہ روزی روٹی کا مسئلہ کھڑا رہتا ہے کبھی بجلی بحران، کبھی بجلی کی ناقص سپلائی، کبھی ریشم سوت سمیت دیگر میٹیریل کی قیمتوں میں اضافہ، کبھی میٹر، ریڈنگ، ماہانہ بجلی بل پیمنٹ غرضیکہ بنکروں کو خوشحالی کا دن دیکھنے کو نہیں ملتا اور مرکزی و ریاستی حکومت بھی بنکروں کی فلاح و بہبود کیلئے سنجیدہ نظر نہیں آتی موجود وقت میں بنکروں کو پاور لوم کنکشن کے ساتھ الگ سے بتی لائٹ کیلئے کنکشن لینے کے لئے زبردست دباؤ ڈالا جارہا ہے فی الحال ڈبل کنکشن نہ لینے کی صورت میں فی ماہ ڈبل چارج یعنی ماہانہ پہلے کی بنسبت دوگنا پیسہ جمع کرنے کو کہا جارہا ہے مقامی و اعلیٰ حکام کوئی سرکاری حکمنامہ بھی نہیں دیکھاتے بنکر جب ان سے آڈر کی کاپی مانگتے ہیں تو ضلعی سطح کے افسران کا آڈر دکھایا جاتا ہے جس سے محنت کش غریب بنکروں کو مشکلات کا سامنا ہے دو دو چار چار پاور لوم لگا کر بنکر اپنے پورے کنبے کے ساتھ لگا رہتا ہے تب جا کر کسی طرح گھر کا خرچ چلتا ہے اب ایسی صورت میں بنکر مہینے کا ڈبل بجلی بل جمع کرے یا اپنے بچوں کی پرورش و تعلیم کا انتظام کرے ویسے ہی بنکروں کی حالت پہلے ہی سے خراب ہے غریب مزدور بنکر دن پر دن غریب ہی ہوتا جا رہا ہے دوسروں کا تن ڈھکنے والا بنکر طبقہ کا خود عرصہ حیات تنگ ہوتا جا رہا ہے پھر بھی اسمبلی اور پارلیمنٹ میں بنکروں کے مسائل پر کبھی بھی آواز بلند نہیں ہوتی جس کی وجہ سے آج بنکروں کے بچے ضروریات زندگی کی بہت سی سہولیات سے محروم ہیں نہ مقامی سطح پر کوئی آواز بلند کرنے والا ہے نہ صوبائی و ملکی سطح پر کوئی آواز بلند کرنے وألا ہے بنکروں کے سامنے ہمدردی کا اظہار بھی کیا جاتا ہے ہے تو بس الیکشن کے دوران یعنی الیکشن ختم تو ساتھ ہی بنکروں سے ساری ہمدردی ختم اور آج کے وقت میں تو پورے مئو ضلع کا بنکر لاوارث ہے اسمبلی و پارلیمنٹ کے نمائندوں سے کوئی تعلق نہیں ہے نگرپنچایت ولیدپور میں ایک شادی تقریب میں آئے یوپی بنکر یونین کے سابق جنرل سکریٹری جاوید اختر بھارتی نے اخباری نمائندوں سے خصوصی ملاقات میں کہا کہ بنکروں کی فلاح و بہبود کے لئے بنکر یونین ہمیشہ سرگرم رہی لیکن ادھر کچھ دنوں سے بنکر یونین نے بھی سست روی اختیار کرلی اب چاہے جوبھی وجہ رہی ہو لیکن حال ہی میں دوبارہ بنکر یونین کو مزید فعال بنانے کے لیے قدم اٹھائے گئے ہیں لیکن سوال یہ ہے کہ تالی دونوں ہاتھوں سے بجتی ہے یونین کے ذمہ داران کا عوام سے تعلق ہونا چاہیے میٹنگیں ہونی چاہیے یونین کی کارکردگی کو بتانا چاہیئے تبھی بنکروں کے مستقبل روشن ہونگے یاد رہے کہ چند بڑے لوگوں سے تعلق قائم کرلینے اور انکے بیٹھکوں میں بیٹھ لینے سے انفرادی پہچان بن سکتی ہے لیکن سماجی پہچان نہیں بن سکتی اور جب سماجی پہچان نہیں بنے گی تو سماج بیدار بھی نہیں ہوگا اس لیے ضروری ہے کہ سوچ کا دائرہ وسیع کرتے ہوئے بنکر نمائندگان اپنی کمیٹیوں کو مضبوط کریں جیسے 1988 سے 2005 تک اترپردیش کی سبھی بنکر تنظیمیں کافی مضبوط یعنی سرگرم رہیں اور جو بھی مسائل آتے رہے وہ حل ہوتے رہے آج ویسے ہی ماحول کی پھر ضرورت ہے آخر میں جاوید بھارتی نے کہا کہ موجودہ وقت میں جو بھی بنکر نمائندگان ہیں انہیں وفد کی شکل میں ضلع انتظامیہ و بجلی محکمہ کے افسران سے ملاقات کرکے مسلے کا حل نکلوانا چاہیے اور بنکروں کو بھی پرامن طریقے سے اپنے حقوق و مطالبات کے لیے سرگرم رہنا چاہیے اور بنکروں یہ بھی یاد رکھنا چاہیے کسانوں کی طرح سہولیات لینا ہے تو پہلے کسانوں کی طرح سیاسی و سماجی سطح پر بیدار ہونا پڑے گا -
-----------------------------------------------------------
مکرمی ایڈیٹر صاحب سلام مسنون اخبار نویسوں سی گفتگو کی رپورٹ آپ کی خدمت میں پیش ہے امید ہے کہ شائع فرماکر شکریہ کا موقع عنایت فرمائیں گے فقط والسلام
جاوید اختر بھارتی (سابق سکریٹری یوپی بنکر یونین)
محمد آباد گوہنہ ضلع مئو یو پی


Comments

Popular posts from this blog

شیخ الحدیث علامہ محمد سلیمان شمسی رحمۃ اللہ علیہ ایک مایہ ناز ہستی! تحریر* جاوید اختر بھارتی

حج عبادت بھی، رکن اسلام بھی، اور پیغام اتحاد و مساوات بھی!!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

ضمیر کا دخل بہت بڑی چیز ہے تحریر! جاوید:اختر بھارتی