Posts

Showing posts from October, 2024

زباں پر سیاست پھر بھی سیاسی پہچان نہیں!!تحریر:: جاوید اختر بھارتی

Image
زباں پر سیاست پھر بھی سیاسی پہچان نہیں!! تحریر: جاوید اختر بھارتی  javedbharti.blogspot.com بھارت میں 1989 سے پہلے چاہے جیسے بھی حالات رہے ہوں لیکن 1989 کے بعد سے تبدیلی آئی ہے سیاسی ماحول تبدیل ہوا ہے ورنہ اس سے پہلے چاہے ہندو ہوں یا مسلمان دونوں میں ایک مخصوص طبقہ تھا جو سیاست کی ملائی کھارہا تھا اور اور اقتدار کا مذا چکھ رہا تھا وہ زمانہ ایسا تھا کہ کانگریس کا بول بالا تھا اور کانگریس چھوٹے چھوٹے سماج کو گھاس نہیں ڈالتی تھی ہندوؤں میں ذات برادری تھی اور آج بھی ہے مسلمانوں میں بھی ذات برادری تھی اور آج بھی ہے لیکن سیاسی میدان میں ہندو اور مسلمان میں زمین و آسمان کا فرق ہے ہندو کسی پارٹی کو ووٹ دیتا ہے تو بحیثیت ہندو نہیں بلکہ ذات برادری اور سماج کی حیثیت سے ووٹ دیتا ہے اور مسلمان ووٹ دیتا ہے تو سماج کی حیثیت سے نہیں ، ذات برادری کی حیثیت سے نہیں بلکہ بحیثیت مسلمان ووٹ دیتا ہے اسی لئے اس کے دکھ درد میں نہ تو کوئی سیاسی پارٹی شریک ہوتی ہے اور نہ ہی کسی پارٹی کا لیڈر شریک ہوتا ہے جس دن سے مسلمان ذات برادری و سماج کی حیثیت سے ووٹ دینے لگے گا اسی دن سے مسلمان لیڈر پیدا ہونے لگیں گے چا...

اپنے گریبان میں بھی جھانکنے کی ضرورت ہے! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
اپنے گریبان میں بھی جھانکنے کی ضرورت ہے! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com عجیب حال ہے انسانوں کا مفاد پرستی کا شامیانہ وسیع کرتا جارہا ہے ، خائن مشورہ بھی دیتاہے ، اپنے دکھ سے زیادہ دوسروں کے سکھ سے پریشان رہتا ہے دوسروں کی خامیوں اور غلطیوں کی نشاندہی بھی کرتاہے اور اس کا پرچار بھی کرتاہے رشتوں میں دراڑیں پیدا کرتا اور کراتا ہے خوب جھوٹ بولتا ہے ، جھوٹی قسمیں بھی کھاتا ہے دوسروں کے روئیے اور کام پر بڑی تنقیدیں کرتا ہے یعنی صرف دوسروں کے اندر عیب نکالتا ہے لیکن خود کا جائزہ کبھی نہیں لیتا اپنے دامن کا داغ کبھی نظر نہیں آتا جبکہ ضروری ہے کہ ہم کسی کو کوئی مشورہ دیں تو پہلے غور کریں کہ یہ امانت کی راہ پر لگے گا یا خیانت کی راہ پر لگے گا یاد رکھنا چاہئے کہ جان بوجھ کر خیانت کی راہ پر لگنے والا مشورہ دینے والا مومن نہیں ہے ،، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کا قول ہے کہ جو شخص اپنے نفس کا محاسبہ نہیں کرتا وہ خود کو کامیابی کی راہ پر گامزن نہیں کرسکتا اس قول سے یہ ثابت ہوتاہے کہ خود کی خبر گیری کرنے والا اور اپنے گریبانوں میں جھانکنے والا اپنی خامیوں کو بہتر کرسکتا ہے اپنے آپ ...

بیٹے کے کاندھے پر باپ کا ہاتھ!! تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
بیٹے کے کاندھے پر باپ کا ہاتھ !! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com یوں تو ہر باپ کا ارمان ہوتا ہے اور دلی خواہش ہوتی ہے کہ میرا بیٹا عروج و ارتقا کی منزل طے کرے باپ کا گھرانے کا اور خاندان کا نام روشن کرے اکثر ایسا ہی دیکھنے کو ملتا ہے کہ باپ فقیر ہوکر بھی بیٹے کے لئے بادشاہت کا خواب دیکھتا ہے ،، بیٹے کے روشن مستقبل کے لئے محنت مزدوری کرتا ہے خوداپنے کندھوں پر بوجھ اٹھاتا ہے ، پورا دن لو کے تھپیڑے کھاتاہے ، دھوپ کی تمازت اور بھوک و پیاس برداشت کرتاہے ، سر سے لے کر پاؤں تک پسینہ بہاتا ہے اور سردیوں کے دنوں میں کانپتا رہتاہے لیکن بیٹوں کے خوابوں کو سجانے کے لئے باہر نکلتا ہے تاکہ بیٹے کا مستقبل تابناک ہوسکے کیونکہ وہی گھرکا سرپرست ہو تا ہے گھر کے آنگن میں وہی تناور درخت ہوتا ہے اور وہ ایسا درخت ہے کہ بسااوقات اس پر پتھر بھی چلتے ہیں لیکن وہ سب کچھ برداشت کرتے ہوئے پھل بھی دیتا ہے اور سایہ بھی دیتاہے - ایک شخص کے گھر بچہ پیدا ہوتا ہے گھر کے سارے لوگ خوشیاں مناتے ہیں ساتویں دن دھوم دھام سے عقیقہ کا اہتمام ہوتاہے رشتہ دار، عزیز واقارب ، خاندان اور دوست واحباب سب کے لئے دعوت ...

دنیا کا سب سے معتبر ادارہ الجامعۃ الاشرفیہ ہے! جاوید بھارتی

Image
دنیا کا سب سے معتبر ادارہ الجامعۃ الاشرفیہ ہے! جاوید بھارتی  مبارکپور( اعظم گڑھ)۔۔۔۔۔۔ سرزمین مبارکپور ایک ایسی نگری ہے جو ریشمی نگری بھی کہلاتی ہے اور دیار حضور حافظ ملت بھی کہلاتی ہے یہاں ہر ایک کو آنے کی خواہش ہوتی ہے اور جو آتا ہے وہ اپنے آپ کو خوش قسمت تصور کرتا ہے اسی سلسلے میں الجامعۃ الاشرفیہ کے سینئر استاد و ماہنامہ اشرفیہ کے چیف ایڈیٹر علامہ مبارک حسین مصباحی کی خصوصی دعوت پر مشہور قلمکار جاوید اختر بھارتی اور بنکر رہنما عین المظفر انصاری تشریف لائے بعد نمازِ ظُہر آستانہ حضور حافظ ملت علیہ الرحمہ پر حاضری دی اور فاتحہ پڑھا اس اشرفیہ کالونی میں ہی واقع علامہ مبارک حسین مصباحی کی رہائش گاہ پر پہنچے حضرت نے پرزور استقبال کیا سلام و مصافحہ اور معانقہ کے ذریعے انتہائی خوشی و محبت کا اظہار کیا ڈھائی گھنٹے کی ملاقات میں بہت سارے موضوعات پر روشنی ڈالتے ہوئے علامہ مبارک حسین مصباحی و جاوید اختر بھارتی نے کہا کہ دینی مدارس کا قیام ہمارا دستوری حق ہے ملک کے آئین نے مذاہب کے ترویج واشاعت کا اختیار دیا ہے اور اظہار خیال کی آزادی بھی دی ہے مگر کسی مذہب کے پیشوا کی توہین کی اجازت نہیں د...

سبق آموز بھی اور امید افزا بھی!! تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
سبق آموز بھی اور امید افزا بھی!! تحریر:جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com خوش قسمت ہیں وہ لوگ جن کے ماں باپ زندہ ہیں ،، باپ سرپرست ہوتا ہے ، مضبوط سایہ ہوتا ہے بیٹے کے لئے باپ ایک عظیم ہستی ہے اور ماں نیک ہے تو وہ گھر ایک بہترین یونیورسٹی ہے اور ایسی یونیورسٹی جہاں باپ کی سرپرستی ہو ماں کی گود اور آنچل درسگاہ ہو تو وہ تربیت کا گہوارہ ہے یعنی ایک عظیم الشان تربیت گاہ ہے جہاں والدین کی فرمانبرداری کا درس دیا جاتا ہو ، جہاں چھوٹے بڑے کا ادب احترام سکھایا جاتا ہو تو ایسے شامیانے میں رہنے والا شخص یقیناً تہذیب یافتہ ہوگا اس کے کارنامے ایسے ہوں گے جو دوسروں کے لئے سبق آموز ہو گے اور کسی کے لئے امید افزا بھی ہوں گے ،، آئیے آج کے ماحول پر نظر رکھتے ہوئے ماں باپ کی ضعیفی جوان بیٹوں کے حالات پر غور کیا جائے ایک طرف حالت ضعیفی خواہشات اور امید مدنظر رکھا جائے ارمانوں کا بھی خیال کیا جائے اور ڈرا اس کا نقشہ کھینچا جائے تاکہ تحریر کا کچھ حاصل نکلے اور سب کے ذہنوں میں بات بیٹھے ہوسکتاہے کسی بیٹے کے دل میں خدمت والدین کا جذبہ پیدا ہوجائے ،،  ایک نوجوان اپنے بوڑھے ماں باپ کے ساتھ کسی مہنگے...

اب امی کے معنیٰ و مفہوم کا جھگڑا!! تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
اب امی کے معنیٰ و مفہوم کا جھگڑا! تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com آجکل سوشل میڈیا پر ایک بحث چل رہی ہے لفظ امی کی ،، لوگ اپنی اپنی معلومات ، اپنا اپنا نظریہ اور اپنے اپنے عقیدے کی روشنی میں اپنے خیالات کا اظہار کررہے ہیں لیکن ساری بحث جس ذات کی طرف منسوب کی جارہی ہے وہ کوئی ایسی ذات اور شخصیت نہیں ہے کہ اس کی شان میں جو چاہے بول دیا جائے اور جو چاہا جائے وہ روایات منسوب کردیا جائے وہ مقدس ذات ایسی ہے کہ تخلیق کائنات کا سہرا انہی کے سر ہے وہ انساں ہیں مگر عظمت انساں بھی وہی ہیں ، وہ بندے ہیں مگر مظہر یزداں بھی وہی ہیں، ان کے جیسا ہاں بعد خدا کوئی نہیں ہے ،، سب کچھ ہیں وہی ان کے سوا کوئی نہیں ہے،، واٹس ایپ گروپ ہو ، فیس بک ہو اسٹیٹس پر اسٹیٹس لگ رہا ہے ، ریل پر ریل اپلوڈ کی جارہی ہے ہر کوئی اپنی قابلیت کا لوہا منوانا چاہ رہا ہے امی کا معنیٰ و مفہوم بتارہا ہے ایک کرسی اور سامنے میز رکھ کر ویڈیو وائرل کرنے والے مولویوں کی بھرمار ہے کوئی چار چار لوگوں کا گروپ لئے بیٹھا ہوتا ہے تو کوئی کیمرہ سیٹ کرکے تنہا ہی اچھلتا کودتا رہتاہے،، لفظ امی کی حقیقت کو سمجھنا اتنا آسان نہیں ہے...