Posts

Showing posts from January, 2025

سدا رہے سلامت جمہوریت ہندوستان کی!! تحریر 🖊️ جاوید اختر بھارتی

Image
سدا رہے سلامت جمہوریت ہندوستان کی! تحریر: جاوید اختر بھارتی  یہ حقیقت ہے کہ ہر ذات ، ہر برادری ہر مذہب کے لوگوں کی قربانیوں کے نتیجے میں بھارت انگریزوں کی غلامی سے آزاد ہوا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ملک کی تحریک آزادی میں جہاں ہر طبقے کے لوگوں نے دامے درمے قدمے سخنے حصہ لیا وہیں علماء کرام کی جدوجہد و قربانیاں بھی بے مثال ہیں جسے جھٹلایا نہیں جاسکتا ،،آج بھی مدارس میں ملک سے وفاداری کی تعلیم دی جاتی ہے امن و سلامتی کا پیغام دیا جاتا ہے یہی وجہ ہے کہ ملک میں جب بھی کوئی مسئلہ درپیش آیا ہے تو مسلمانوں نے آگے بڑھ کر ملک کی حفاظت کی ہے اپنے خون کا آخری قطرہ تک بہا دیا ہے اس لئے نہ تو مسلمانوں پر شک کی گنجائش ہے اور نہ ہی دینی مدارس پر انگشت نمائی کی گنجائش ہے آج جس طرح مرکزی و ریاستی حکومت نئے نئے قوانین بنا رہی ہے اور احتجاج و مظاہرے کو طاقت کے استعمال کے ساتھ روک رہی ہے یہ جمہوریت کی شبیہ خراب کرنے کی کوشش ہے اس لیے کہ سیاسی پارٹیوں اور حکومت کے فیصلوں پر احتجاج و خیر مقدم دونوں کا اختیار ملک کے آئین نے دیا ہے اور آئین تب بنا ہے جب سبھی مذاہب کے ماننے والوں نے ایک ساتھ ہوکر انگریز ...

غور کر ائے انسان نعمتوں کے بدلے مطالبہ کیا ہے!! تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
غور کر ائے انسان نعمتوں کے بدلے مطالبہ کیا ہے!!  اللہ کا شکر ادا کرنا ضروری ہے! از: جاوید اختر بھارتی javedbharti.blogspot.com اللہ تبارک وتعالیٰ نے انسانوں کو پیدا کیا اور بے شمار نعمتوں سے نوازا ہے آئیے سب سے پہلے غور کریں کہ اللہ رب العالمین نے ہمیں دو پاؤں عطا کیا ہے ،، دنیا میں ایسے لوگ بھی ہیں جن کے پاس پاؤں نہیں ہے ، ایسے لوگ بھی ہیں جن کے پاس پاؤں ہے مگر چلنے کی طاقت نہیں ہے کیونکہ وہ معذور ہیں ان کے پاؤں میں چوٹ آئی اور وہ چلنے پھرنے سے مجبور ہوگئے ، کچھ ایسے بھی ہیں جو پیدائشی مفلوج ہیں اب وہ کسی ایسے شخص کو دیکھتے ہوں گے کہ جن کے پاس پاؤں ہیں اور وہ خوب چل پھر رہے ہیں تو وہ کیسا محسوس کرتے ہوں گے لیکن اللہ نے ان کا مزاج ایسا بنادیا ہے کہ وہ شکوہ نہیں کرتے مگر یہاں اس کے لئے زیادہ سوچنے سمجھنے اور غور کرنے کا مقام ہے جس کے پاس پاؤں بھی ہے اور طاقت بھی ہے وہ چلتا پھرتا بھی ہے تجارت کے لئے قدم بڑھاتا ہے ، اپنے دنیاوی مسائل کا حل تلاش کرنے کے لئے قدم بڑھاتا ہے ، دنیاوی اغراض ومقاصد کے حصول کے لئے قدم بڑھاتا ہے مذکورہ زمرے میں قدم بڑھانا غلط نہیں ہے لیکن ہاں وہ راہ صداقت کے ...

کسانوں کی یاد آئی لیکن بنکروں کی نہیں آخر کیوں ؟ تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی

Image
کسانوں کی یاد آئی لیکن بنکروں کی نہیں آخر کیوں ؟ تحریر: جاوید اختر بھارتی javedbharti.blogspot.com دسمبر کی 31 تاریخ کو رات بارہ بجے 2024 اختتام پذیر ہوگیا اور 2025 کا آغاز ہو گیا سوشل میڈیا پر مبارکباد کا تانتا بندھ گیا نیا سال کا جشن منانے میں دنیا بھر میں رنگ ریلیوں کا اہتمام ہوا، آتش بازیاں ہوئیں ، شراب و کباب کا ماحول بھی بنایا گیا ناچ گانے بھی ہوئے لیکن کسی نے اب تک یہ نہیں بتایا کہ نئے سال میں نیاپن کیا ہے اور نیاپن کیا رہے گا 2024 میں مسجدوں میں مندر تلاش کرنے کی مہم چلائی گئی ، مساجد کے سروے کا سلسلہ جاری ہوا ، اشتعال انگیزی ہوئی ، ہجومی تشدد بھی رونما ہوتا رہا ، انسان انسان کو موت کے گھاٹ بھی اتارتا رہا ، وقف کی جائیداد پر بھی ضربیں لگانے کا منصوبہ بنایاگیا نئے سال میں حکومت اگر یہ اعلان کردے کہ جو وقف قانون کا مسلہ ہے جس کو لے کر پورے ملک میں مسلمانوں کی پیشانی پر شکن نظر آرہی ہے چہروں پر اداسی اور تشویش نظر آرہی ہے سرے سے ہی اسے ختم کیا جارہاہے وقف کی زمینیں جیسے تھیں ویسے ہی محفوظ رہیں گی جس کی نگرانی میں تھی اسی کی نگرانی میں رہے گی حکومت کا اس سے کوئی لینا دینا نہیں تو پ...

نیک نیتی سے مطالعہ کریں ہوسکتا ہے غلط فہمیاں دور ہوجائیں!! تحریر:جاوید اختر بھارتی

Image
نیک نیتی سے مطالعہ کریں ہوسکتا ہے غلط فہمیاں دور ہوجائیں ! تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی javedbharti508@gmail.com دین اسلام دنیا کے تمام ادیان میں سب سے عظیم الشان اور سب سے باوقار دین ہے مذہب اسلام کے اندر ذرہ برابر بھی ناانصافی اور حق تلفی کی گنجائش نہیں ہے اور دہشت گردی و خونریزی کی بھی گنجائش نہیں ہے،، مذہب اسلام امن و سلامتی کا سرچشمہ ہے مہذب معاشرے میں حقوق نسواں کا تصور اسلام کی ہی دین ہے مذہب اسلام حقوق العباد کو بہت اہمیت دیتا ہے یہاں تک کہ ایک بندے کا دوسرے بندے کے ساتھ کوئی معاملہ ہے تو جب تک بندہ اسے درگزر نہیں کریگا تو اللہ رب العالمین بھی اسے معاف نہیں کرے گا جو لوگ یہ کہتے ہیں کہ مذہب اسلام کے قوانین بہت سخت ہیں تو وہ اسلام کی تعلیمات سے ناواقف ہیں یا کہ بغض اور حسد کے مرض میں مبتلا ہیں کیونکہ اسلام مکمّل ضابطہ حیات ہے جسے سمجھنے کے لیے علم کی ضرورت ہے اور کامیابی کے لیے عمل کی ضرورت ہے مذہب اسلام کے قوانین معتدل ہیں ماضی، حال، مستقبل سب کچھ سمیٹ کر اللہ رب العالمین نے مرتب کیا ہے اور رحمۃ اللعالمین کے ذریعے نافذ کیا ہے اب اس میں کسی کو ردوبدل کرنے کی اجازت نہیں ...