Posts

Showing posts from August, 2025

اف: مسلمانوں میں بڑھتا ہوا اختلاف!! تحریر :: جاوید اختر بھارتی

Image
اف ؛ مسلمانوں میں بڑھتا ہوا اختلاف!!                     ( اللہ رحم کرے) تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید بھارتی آج مسلمانوں کے اندر انگنت و بے شمار اختلافات ہیں ،، محرم الحرام کے مہینے سے لے کر ذی الحجہ کے مہینے تک اختلاف ، عاشورہ سے لے کر شب برات تک اختلاف ، واقعہ کربلا پر اختلاف ، بارہ ربیع الاول کے موقع پر جشن عیدمیلادالنبی منانے اور نہ منانے پر اختلاف ، گیارہویں شریف آجائے تو اس پر بھی اختلاف ، شب برات کی فضیلت پر اختلاف ، رمضان کا مہینہ آجائے تو سحری و افطار کے اوقات پر دو چار منٹ کا معاملہ لے کر اس پر بھی اختلاف،، کچھ مواقع اور لمحات ایسے ہیں کہ جن کو انجام دینے پر اتفاق ہے تو اس کے طریقوں پر اختلاف ہے غرضیکہ مسلمانوں کی پہچان ہی بنتی جارہی ہے آپسی اختلافات کا شکار ہونے کی،، پھر بھی ایک طرف کہا جاتا ہے کہ مسلمانوں میں اتحاد وقت کی اہم ترین ضرورت ہے اور دوسری طرف تعلیم یافتہ تو تعلیم یافتہ اور جو تعلیم سے کوسوں دور ہیں وہ بھی مسلکی اور فرقہ بندی کی بنیاد پر بحث و مباحثہ کرتے رہتے ہیں اور ایک دوسرے کو ساتھ ہی ایک دوسرے فرقے کے علماء کو بھی ...

धर्म के आधार पर आरक्षण नही तो धर्म के आधार पर प्रतिबंध क्यों? लेखक ! जावेद अख्तर भारती

Image
धर्म के आधार पर आरक्षण नहीं तो धर्म के आधार पर प्रतिबंध क्यों? (जब जागो तभी सवेरा) लेखक: जावेद अख्तर भारती javedbhati.blogspot.com आजकल सोशल मीडिया पर और अखबारों में दलित मुसलमान और पिछड़ा मुसलमान शब्द खूब नज़र आ रहा है। एक समय था कि जब कोई व्यक्ति पिछड़े मुसलमानों की बात करता था तो मज़ाक उड़ाया जाता था, लेकिन कहने वाले ने कहा था कि एक दिन पूरे देश में शब्द पिछड़ा गूंजेगा और आज वह बात सच साबित हुई यानी शब्द पिछड़ा चल पड़ा है और अब रुकने का नाम नहीं ले रहा है, बल्कि अब तो दलित मुसलमान का शब्द भी बड़े अच्छे–अच्छे लोगों की ज़ुबान से अदा हो रहा है। संसद से लेकर विधानसभा तक और सड़कों से लेकर मंचों तक दलित मुसलमान और पिछड़े मुसलमान की बात हो रही है और होनी भी चाहिए, बल्कि बहुत पहले से ही होनी चाहिए थी। बहरहाल, जब से जागो तब से सवेरा। यह हक़ीक़त है कि देश के संविधान के तहत धार्मिक आधार पर आरक्षण नहीं है बल्कि सच्चाई पर आधारित एक लकीर खींची गई है और उस लकीर, उस दायरे में ऐसे लोग हैं जो राजनीतिक, सामाजिक और शैक्षिक दृष्टि से पीछे रह गए हैं और यह भी सच्चाई है कि उन्हें पीछे रखा भी गया है और इस स...

مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں تو مذہب کی بنیاد پر پابندی کیوں ؟ تحریر: جاوید اختر بھارتی

Image
مذہب کی بنیاد پر ریزرویشن نہیں تو مذہب کی بنیاد پر پابندی کیوں ؟ (جب جاگو تبھی سویرا) تحریر: جاوید اختر بھارتی  javedbhati.blogspot.com آجکل سوشل میڈیا پر اور اخباروں میں دلت مسلمان اور پسماندہ مسلمان کا لفظ خوب نظر آرہا ہے ایک وقت تھا کہ جب کوئی شخص پسماندہ مسلمانوں کی بات کرتا تھا تو مذاق اڑایا جارہا تھا لیکن کہنے والے نے کہا تھا کہ ایک دن پورے ملک میں لفظ پسماندہ گونجے گا اور آج وہ بات سچ ثابت ہوئی یعنی لفظ پسماندہ چل پڑا ہے اور اب رکنے کا نام نہیں لے رہا ہے بلکہ اب تو دلت مسلمان کا لفظ بھی بڑے اچھے اچھے لوگوں کی زبان سے ادا ہورہاہے پارلیمنٹ سے لے کر اسمبلی تک اور شاہراہوں سے لے کر اسٹیج تک دلت مسلمان اور پسماندہ مسلمان کی بات ہورہی ہے اور ہونی بھی چاہئے بلکہ بہت پہلے ہی سے ہونی چاہئے تھی بہر حال جب سے جاگو تب سے سویرا ۔ یہ حقیقت ہے کہ ملک کے آئین کے تحت مذہبی بنیاد پر ریزرویشن نہیں ہے بلکہ سچائی پر مبنی ایک لکیر کھینچی گئی ہے اور اس لکیر اس دائرے میں ایسے لوگ ہیں جو سیاسی وسماجی اور تعلیمی اعتبار سے پیچھے رہ گئے ہیں اور یہ بھی سچائی ہے کہ ان کو پیچھے رکھا بھی گیا ہے اور اس سماج...

جیسی کرنی ویسی بھرنی نہ مانے تو کرکے دیکھ!!🖊️ تحریر۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔ جاوید اختر بھارتی

Image
جیسی کرنی ویسی بھرنی نہ مانے تو کرکے دیکھ!! (کر بھلا تو ہو بھلا )  تحریر: جاوید بھارتی اکثر ضعیف العمر لوگوں کے ذریعے یہ سنا گیا ہے کہ بھلائی کر بھلا ہوگا ، برائی کر برا ہوگا تو کسی نے کہا ہے کہ جیسی کرنی ویسی بھرنی نہ مانے تو کرکے دیکھ ، جنت بھی ہے دوزخ بھی ہے نہ مانے تو مرکے دیکھ ،، بعض لوگوں نے یہ بھی کہا ہے کہ کسی کے لئے گڈھا نہ کھود ورنہ تیرے لئے بھی گڈھا تیار ہوگا اور عام طور پر یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ناحق کسی کے لئے گڈھا تیار کرنے والا خود ایک دن اسی گڈھے میں گرتا ہے کیونکہ یہ دنیا انتقام کی ہے یہاں انتقامی کارروائیاں ہوتی ہیں سماجی ، معاشی، سیاسی ، اقتصادی ہر اعتبار سے دیکھا جاتا ہے۔ دنیا میں جینے کے لئے بھی حوصلہ چاہئے اور کچھ کہنے کی صورت میں جواب کو برداشت کرنے کی طاقت بھی ہونا چاہئے اسی لئے کہا گیا ہے کہ جانکاری نہ ہونے کی صورت میں کسی سے سوال کرنے کا مقصد یہ ہوتاہے کہ ہماری معلومات میں اضافہ ہوجائے اور آزمائش کی صورت میں سوال کرنے کا مقصد یہ ہوتاہے کہ سامنے والے کا امتحان ہوجائے اور اس کی معلومات کا اظہار ہوجائے ،، لیکن یاد رکھنا چاہئے کہ خود اپنی معلومات کے لئے سوال ک...