بیٹا سمجھنا میں چل بسا!! تحریر ۔۔۔۔۔۔۔۔جاوید اختر بھارتی
بیٹا سمجھنا میں چل بسا!! تحریر: جاوید بھارتی javedbharti508@gmail.com یوں تو ہر انسان کے بڑے ارمان ہوتے ہیں اور بڑی خواہشات ہوتی ہیں ، آرزو بھی ہوتی ہے اور جستجو بھی ہوتی ہے مگر یہ دنیا ہے ہزاروں رنگ بدلتی ہے ، جنازہ بھی اٹھتا ہے اور ڈولی بھی اٹھتی ہے ، کسی گھر سے کھانا پھینکا بھی جاتاہے اور کسی گھر میں فاقہ بھی ہوتاہے ، کوئی کسی کے دکھ سکھ میں شریک ہوتا ہے تو کوئی سکھ چین چھیننے کی کوشش بھی کرتاہے ، کوئی رات کے اندھیرے میں چپکے سے کسی کی مدد کرتا ہے تو کوئی دن کے اجالے میں چار پیسہ ہتھیلی پر رکھ کر ویڈیو گرافی کرتاہے اور وائرل کرکے اس کی خودداری پر ڈاکہ مارتا ہے ، اس کی غربت کا مذاق اڑاتا ہے ، اس کی عزت کی دھجیاں اڑاتا ہے اس پر بھی صبر نہیں ہوتا ہے تو شاہراہوں اور چوراہوں پر خود اپنی ہی زبان سے اپنے چند سکوں کی مدد کا پرچار کرتاہے،، اسے اس بات کا خیال تو رہتا ہے مگر احساس نہیں رہتاہے کہ کسی کے ساتھ احسان کرکے اسے جتلانا انتہائی گھٹیا بات ہے اس سے نیکیاں برباد ہوجاتی ہیں اور وہ اجر و ثواب کا مستحق نہیں ہوتا کیونکہ ایسا شخص اللہ کی رضا و خوشنودی کے لئے نہیں بلکہ اپنے نام و ...